لاہور(آئی این پی)نائب امیر جماعت اسلامی، مجلس قائمہ قومی، سیاسی، انتخابی اُمور کے صدر لیاقت بلوچ نے جماعت اسلامی صوبہ شمالی پنجاب کی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدم اعتماد تحریک کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے جو اسلوب، جذباتی ردعمل کا راستہ اختیار کیا، اُس سے استعفیٰ سے بات آگے چلی گئی ہے۔ پنجاب میں جس بری طرح سے انہوں نے سرنڈر کیا ہے، اب استعفیٰ اُن کی آئندہ سیاست کے لیے بڑی مشکلات پیدا کردے گا۔
عمران خان کے خلاف اپوزیشن تو برسرِ پیکار تھی ہی لیکن اپنی حمایتی سرپرست قوت، اتحادی جماعتوں، اپنے پارٹی ممبران کو بھی مخالفین کی صف میں لاکھڑا کردیا ہے۔ یہ وزیراعظم کی سراسر نااہلی اور ناکامی ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ریاستِ مدینہ نظام لانے کا اعلان کیا، پھر انحراف کرلیا۔ کشمیر، افغانستان پر کمزوری، بزدلی دکھائی۔ اسٹیٹس کو، کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال اور اقتصادی محاذ پر تباہ کن ناکامی اور بدزبانی، بدکلامی سے حالات کو خود غیرسیاسی، انتقامی، سیاسی شدت پسندی کا شکار کردیا ہے۔ بحرانون کا آئینی اور پائیدار حل قبل از وقت انتخابات ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اتحاد کے ذریعے اقتدار کی منزل تو حاصل ہوگئی لیکن عمران خان کا اقتدار کے لیے اتحاد بھان متی کا کنبہ ثابت ہوا۔ اُنہیں ساری مشکلات اپنے اسلوب اور نااہل ٹیم سے ملی ہیں۔
عدم اعتماد تحریک کے لیے نیا بھان متی کا کنبہ جُڑا ہے، اِس سے بھی سیاسی بحران حل نہیں ہوں گے۔ حالات مزید بگڑیں گے، اس لیے علاج صرف قبل از وقت انتخابات ہیں۔ عوام کو صاف، شفاف، غیرجانبدارانہ انتخاب کا حق لوٹا دیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں