غذر (آئی این پی) غذر کے مختلف پٹرول پمپوں سے روزانہ پلاسٹک کے کینوں میں سینکڑوں لیٹر پٹرول فروخت کیا جاتا ہے جو کسی بھی وقت کوئی بڑے حادثے کا سبب بننے کا خدشہ ہے، انتظامیہ کے زمہ دار صرف دفتروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں اور حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی کمی کے باوجود دکانوں میں پٹرول بلیک میں فروخت کیا جارہا ہے اور گراں فروش عوام کودونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں
ٖٖٖٖٖٖ مگر ان پمپوں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی غذر انتظامیہ کی نااہلی اور لاپروہی کی وجہ سے ضلع بھر بلیک میں پٹرول اور ڈیذل فروخت کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی غذر کی چاروں تحصیلوں میں پٹرول اور ڈیزل بلیک میں فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے انتظامیہ کی خاموشی سے غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں اور لوٹ مار کرنے والوں کو کوئی لگام دینے والا نہیں غذر کی تحصیل پونیال اور اشکومن کے درجنوں دکانوں میں پڑول اور ڈیذل کھلے عام فروخت ہورہا ہے اور دکانداروں کے لئے یہ ایک منافع بخش کاروبار بن گیا ہے غذر ایک ایسا ڈسٹرکٹ ہے جہاں نہ تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے لوگوں کو فائدہ ملا اور نہ ہی گیس میں کوئی ریلف دی گئی غذر کے بالائی علاقوں میں گیس اب بھی دو سو دس روپے کلو کے حساب سے فروخت کی جارہی جبکہ غذر کی چاروں تحصیلوں میں پٹرول پمپوں میں پٹرول اور ڈیزل کا اتنا سٹاک نہیں ہے
جتنا سٹاک بلیک میں کاروبار کرنے والے افراد نے کیا ہے اور وہاں پے کھلے عام پٹرول ایک سو اسی اور ڈیزل ایک سو ستر روپے میں فروخت کیا جارہا ہے مگر غذر کی انتظامیہ مکمل طور پر خاموش ہے اور لوٹ مار کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں