مویشیوں میں وائرس لمپی اسکن کے سینکڑوں کیسز سامنے آ گئے، محکمہ لائیواسٹاک کا عملہ غائب

سجاول(آئی این پی)سجاول ضلع بھر میں مویشیوں میں وائرس لمپی اسکن کے سینکڑوں کیسز ظاہر ہوگئے ہیں، تاہم محکمہ لائیواسٹاک کی جانب سے ابھی تک ویکسین کا انتظار کیاجارہاہے، جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر اور عملہ تین ماہ سے فیلڈ سے غائب ہے، سجاول میں گذشتہ دسمبرسے ہی مویشی مرنے کی مسلسل شکایات ارسال کی جارہی تھیں تاہم ان کو نظرانداز کردیاگیا، بیمارجانوروں کے علاج کے لئے ادویات اور فیلڈورک مہیاکرنے کے بجائے لائیواسٹاک عملے نے مویشی مالکان کو جھوٹاقراردیکر کاغذی کاروائی کرلی اس طرح جان بوجھ کرعلاج نہ فراہم کرنے مویشیوں کو قتل کیاگیا، تین ماہ میں آمڑااسٹاپ کے علاقے میں ایک مویشی مالک کے مسلسل تین جانورایسے ہی پیشگی علاج کی اپیلوں کے باوجود ہلاک ہوئے

تاہم محکمہ کے افسران اس پر آنکھیں موندھے ہوئے تھے، علاقے میں ساماڑو، لیورفلو، ایچ ایس سے ہلاکتیں ہوئی ہیں اس وقت مقامی ڈاکٹر عزیز پلیجواور ڈپٹی ڈائیریکٹرنے مویشی مالکان کو کہاکہ علاقے میں کوئی بیماری نہیں، بیماری کسی آؤٹ بریک کو کہاجائیگا جس میں ایک گاوئں میں روزانہ درجنوں جانور ہلاک ہوں، اس طرح بیماری نہ ہونے کی رپورٹ ارسال کردی گئی، اور اوپری عقل سے پیدل افسران نے اس پر اکتفاکرلیا یوں جان بوجھ کردرجنوں مویشیوں کو قتل کیاگیا، اب لمپی اسکن کے آؤٹ بریک پر عجیب طرزاپنایاگیاہے کہ ویکسین نہیں اائی،، مویشی مالکان کا کہناہے کہ بیمار جانوروں کو ویکسین کی نہیں ادویات کی ضرورت ہے علاج کی ضرورت ہے اور کیاان تمام جانوروں کو مرنے کے لئے چھوڑدیاجائے، ڈپٹی ڈائریکٹراور ڈاکٹرخود ہوتے نہیں، اور ایک لائیواسٹاک اسسٹنٹ کو کلرک بناکربٹھادیاگیاہے

جو صرف کاغذی کاروائی کررہاہے، سجاول میں ایسی اندھیرنگری سے سینکڑوں مویشی ہلاک ہوچکے ہیں، مویشی مالکان نے مطالبہ کیاہے کہ فوری طورپر ڈپٹی ڈائریکٹر عزیز عباسی، ڈاکٹرعزیز پلیجو، اور لائیواسٹاک اسسٹنٹ عزیز مناروکو برطرف کرکے انکے خلاف انکوائری اور سخت تادیبی کاروائی کی جائے فرض شناس عملہ مقرر کرکے فوری علاج و ادویات فراہم کی جائیں، اور علاقے میں کھلی کچہری کرکے مرنے والے جانوروں کا ڈیٹااکٹھاکرکے ان کو معاوضہ ادا کیاجائے کیوں کہ یہ جانور اطلاع کے باوجود علاج فراہم نہ کرنے سے ہلاک ہوئے ہیں، مویشی مالکان نے مطالبہ کیاہے کہ ادویااور بجٹ ہڑپ کرنے والے سیکریٹری، ڈی جی، و ڈائریکٹرتک کو شامل تفتیش کیاجائے جو نچلے اسٹاف کی کوتاہیوں پر کاروائی کے بجائے مال ہڑپ کرنے بیٹھے ہیں، بیمار جانوروں کو علاج فراہم کیاجائے اور جعلی مویشی ڈاکٹران اور جعلی ادویات کی دکانوں پر چھاپے مارکر ان کا نیٹ ورک ختم کیاجائے جو لائیواسٹاک عملے کی سرپرستی میں مویشیوں کے علاج پر لوٹ مارکررہے ہیں۔ ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں