کراچی(آئی این پی) عام طور پر شادی بیاہ کی تقریبات کے دوران رات گئے تک آتش بازی اور فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے زخمی ہونے کے ساتھ ساتھ آس پاس کے لوگ خصوصاً بزرگ اور بیمار افراد کافی متاثر ہوتے ہیں۔ہوائی فائرنگ اور کان پڑی آواز میں شرلی پٹاخوں کی گھن گھرج سے شہریوں کی نیندیں حرام ہوجاتی ہیں۔
مقامی پولیس شادی بیاہ کی تقریبات میں معمول ڈھول ڈھماکے پر تو عام لوگوں پر نیشنل ایکشن پلان کے تحت مقدمات درج کرلیتی ہے لیکن بااثر شخصیات کے سامنے بھیگی بلی بن جاتی ہے۔ملک کے مختلف شہروں کی طرح کراچی میں بھی شادی بیاہ تقریبات میں اسلحے کا آزادانہ استعمال نہ رک سکا عظیم پورہ میں شادی کی تقریب کے موقع پرعلاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔علاقے کا ہر شخص ہتھیار لے کر گلی میں جا پہنچا اور کافی دیر تک لگا تار ہوائی فائرنگ کی جاتی رہی، پورا علاقہ گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گونج اٹھا، تقریب میں سیکڑوں گولیاں چلائی گئیں لیکن اس کی آواز پولیس تک نہ پہنچ سکی۔چرس کی سگریٹ منہ میں دبائے ایک شخص بندوق میں گولیاں بھرتا رہا، گلی میں بچے بوڑھے جوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی، علاقے کے بچے اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھونس کر فائرنگ کا مزہ لیتے رہے۔
یاد رہے کہ رواں سال شادی کی مختلف تقریبات میں فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوچکے ہیں، دو روز قبل کھارادر میں فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوئے تھے۔اس حوالے سے شاہ فیصل کالونی پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے دو افراد کو شناخت کرلیا گیا ہے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے تمام افراد کو جلد گرفتار کرلیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں