چمن (آئی این پی) عشے زئی قبیلے کے شاخ بلالزئی کے دو گھرانوں میں 37 سالہ پرانے رنجش کا فیصلہ ہوگیا دونوں خاندان شیر وشکر ہوگئے عوام کا اے این پی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی کی کاوشوں کو خراج تحسین علاقے کے سرکردہ قبائلی عمائدین علماء کرام والسادات اگر بہترین کوششیں کریں تو انشاء اللہ قبائلی تنازعات کا حل میں حال رکاوٹیں ختم ہوجائیگی بردار قبائلی کے درمیان جاری رنجشیں ختم ہوجائیگی جرگہ سے مقررین کاخطاب۔
تفصیلات کے مطابق چمن عشیزئی قبیلہ کا شاخ بلالزئی کے دوخاندانوں کے درمیان 37سالہ قتل کا واقعہ کے سلسلہ میں مرحوم حاجی غلام آقا کے گھر ان کی شہادت کے واقعے کی بعد اس مسلئے کو حل کرنے کیلئے ہزاروں لوگوں پر مشتمل ننواتی جرگہ کیاگیا جس کی سربراہی اے این پی کے صوبائی صدر وصوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ایم پی اے اصغرخان اچکزئی، اور ان کے ہمراہ پیر سید مولوی سمیع اللہ آغا، سابق ایم پی اے نصیراحمد باچاخان اچکزئی،نورزئی قوم کے سربراہ حاجی فیض اللہ خان نورزئی، ملیزئی قوم کے سربراہ حاجی خدائے میر خان ملیزئی،فرزند شہید مولانا محمد حنیف ؒ مفتی محمدقاسم، مفتی محمداخلاص،شیخ الحدیث مولوی لاجور،شیخ الحدیث مولوی عبدالکریم،پشتونخوامیپ کے رہنماء حاجی محمدعیسیٰ خان اچکزئی،ملک عبدالخالق اچکزئی، بلالزئی مشر حاجی عبدالاحدآکا،حاجی محمدعلی پہلوان،خان امان اللہ خان اچکزئی،پریس کلب چمن کے سابق صدر حاجی محمداصغراچکزئی،ایس کے اچکزئی،حاجی رحیم الدین اچکزئی،حاجی مجاہد نورزئی اوردیگر علاقے کے قبائلی عمائدین علماء کرام السادات اورشہریوں نے بڑی تعداد میں مرحوم حاجی غلام محمدآقا کے گھر ننواتے کیا جس پر لواحقین نے ننواتی کو بلا شرط عام معافی کا اعلان کیا
اس موقع پر اے این پی کے صوبائی صدر وایم پی اے اصغرخان اچکزئی ودیگرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علاقے میں امن وامان کی بحالی کیلئے اس طرح کے جرگہ انتہائی اہمیت کے حامل ہے کیونکہ پشتون بیلٹ میں اس طرح کے واقعات ہوتے رہتے ہیں جس کو حل کرنے کیلئے علاقے کے معتبرین کو کردار اداکرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے بھی ایک انسان کو معاف کرنے کو پسند فرمایاہے اور اس طرح کے جرگوں سے امن وامان میں بھی بہتری کاامکان ہے مقررین نے مزیدکہاکہ تمام قبائلی رنجشوں کو ختم کرنے کیلئے انشاء اللہ کمیٹی اپنا کردار اداکرتی رہے گی اورمزید بھی قبائلی تنازعات کو حل کرکے علاقے میں بہترین پرامن فضاء کی قیام عمل میں لایاجائے گا انہوں نے مزیدکہاکہ ان عناصر کی حوصلہ شکنی ہم سب پر فرض ہے جو قبائلی تنازعات کو ختم کرنے کی بجائے اس کو بڑھاوا دینے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ پشتون وطن میں کوئی بھی منفی عمل علاقے کے عوام سے ڈھکی چھپی نہیں رہتی اور ہم سب نے مل کر ان عناصر کی سرکوبی کرنا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں