سعودی عرب امریکہ کشیدگی، ڈالر کے زوال کی پیشنگوئی کر دی گئی

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور امریکہ کے مابین کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے جسکا نتیجہ ڈالر کے زبردست زوال کی صورت میں نکل سکتا ہے،سعودی عرب امریکہ کی جانب سے اپنے مفادات کی مسلسل خلاف ورزی، اہم مسائل سے لاتعلقی اور اندرونی معاملات میں بڑھتی ہوئی مداخلت سے بے زار ہو چکا ہے اور روس و چین سمیت دیگر ممالک سے سیاسی اقتصادی اور دفاعی تعلقات بہتر بنا رہا ہے۔

اس وقت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان جنہیں حقیقی حکمران سمجھا جاتا ہے امریکی صدر سے بات کرنے کو تیار نہیں اور نہ ہی تیل کی قیمت کم کرنے کے لئے اسکی پیداوار بڑھانے پر آمادہ ہیں۔ جمعہ کو ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے اپنے بیان میں کہا کہ اب سعودی عرب اپنا تیل چین کو ڈالر کے بجائے یو آن میں بیچنے پر غور کر رہا ہے جس سے چینی کرنسی اور معیشت مستحکم جبکہ امریکہ اور اسکی عالمی اجارہ داری کو شدید خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ دنیا بھر میں تیل کی خریدوفروخت کا بڑا حصہ امریکی ڈالر کے زریعے ہوتا ہے جو اس کرنسی کی اہمیت اورامریکہ کی قوت کی بنیادی وجہ سے اور اسکا زوال امریکہ کو لے ڈوبے گا۔ اسی وجہ سے عراق اور لبیا سمیت جن ممالک نے تیل ڈالر کے بجائے دیگر کرنسیوں میں بیچنے کی کوشش کی انھیں نشان عبرت بنا دیا گیا مگر موجود حالات میں سعودی عرب کے خلاف ایسی کاروائی مشکل ہے کیونکہ امریکہ اور یورپ روس سے الجھے ہوئے ہیں۔

امریکہ ایران اور وینرویلا سے تیل لینے کی کوشش کر رہا ہے مگر ان دونوں ممالک کا تیل عالمی منڈی میں روسی تیل کا متبادل نہیں ہو سکتا۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کو صرف سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ہی لگام دے سکتے ہیں مگر ان دونوں ممالک کے حکمران اس وقت امریکی صدر یا کسی بھی عہدے دار کی بات سننے پر تیار نہیں ہیں جس سے وائیٹ ہاوس میں خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں۔ سعودی عرب اور یو اے ای میں عام خیال ہے کہ جب امریکہ نے حوثی ملیشیاء کے خلاف انکی مدد نہیں کی تو وہ کیوں روس کے خلاف امریکہ کی مدد کریں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں