پشاور(آئی این پی)خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی محکمہ مال کا اجلاس، محکمہ مال کے ملازمین کی تنخواہوں،تعیناتیوں اور ترقیایوں سمیت اراضی انتقالات عائد پابندیوں پر تفصیلی غور کیا گیا ۔خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ مال کا اجلاس بدھ کے روز اسمبلی کانفرنس ہال پشاور میں منعقد ہوا۔ چیئرمین کمیٹی و ممبر صوبائی اسمبلی خالد خان نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے محکمہ مال تاج محمد خان ترند بھی شریک تھے۔
اس موقع پر محکمہ مال میں اون پے سکیل پر ملازمین کی تعیناتی، نائب تحصیلدار، پولیٹیکل محرر اور جونئیر کلرکوں کی بھرتی، پروموشن اور سنیارٹی جبکہ صوبہ میں خانہ کاشت میں انتقالات پر عائد پابندی سے متعلق تفصیلی غور کیا گیا۔ایم پی اے شگفتہ ملک نے محکمہ مال میں اون پے سکیل پر ملازمین کی تعیناتی کے حوالے سے پیش کردہ۔تفصیلات کوناکافی قرار دیتے ہوئے حقدار کلرکوں کی بجائے پولیٹیکل محرروں کو نائب تحصیلدار کے عہدوں پر ترقی دلانے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ ایم پی اے شگفتہ ملک کی درخواست پر چیئرمین کمیٹی خالد خان نے محکمہ مال انتظامیہ کو پچھلے 5 سالوں میں تحصیلداروں و نائب تحصیلداروں کو ترقی دلانے، محکمہ میں اون پے سکیل پر ملازمین کی تعیناتی اور ان کے تبادلہ آرڈرز جبکہ کل منظور شدہ آسامیوں کی مکمل تفصیلات اگلے کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کے احکامات جاری کئے۔خانہ کاشت میں انتقالات پر عائد پابندی کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ جہاں کہیں شاملات کے جدول تیار نہیں کیے گیئے ہیں اور ہر ایک مالک کا حصہ واضح نہیں، وہاں خانہ کاشت میں انتقال پر پابندی ہے تاکہ حقداران کی حق تلفی سے متعلق خدشات کو دور کیا جاسکے۔
ایم پی اے منور خان کی درخواست پرچئیر مین کمیٹی نے محکمہ مال کے حکام کو محکمہ کے دائرہ اختیار میں شامل تمام امور پر عوام کی آگاہی کیلئے موثر اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر معاون خصوصی تاج محمد خان ترند کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی قائدین کے ہدایات کی روشنی میں فردات، انتقالات، تصدیق، ریکارڈ کی درستگی، رجسٹری اندراج اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لئے محکمہ تسلی بخش اقدامات اٹھا رہا ہے۔ اجلاس میں ایم پی اے رنجیت سنگھ، سینئیر ممبر بورڈ آف ریونیو، ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکرٹریز 1و 2 بورڈ آف ریونیو، ایس پی پولیس، ڈپٹی و اسسٹنٹ سیکرٹریز صوبائی اسمبلی، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل اور سیکشن آفیسر محکمہ قانون کے علاوہ دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں