پشاور(آئی این پی) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے دلخراش سانحہ کوچہ رسالدار پشاور کے شہداء کے لواحقین کے لیے فی کس 20 لاکھ روپے معاوضے کی منظوری دیدی ہے۔ اس اندوہناک واقعے کے شدید زخمیوں کے لیے 5 لاکھ جبکہ معمولی زخمیوں کے لئے 2،2 لاکھ روپے مالی امداد دینے کی منظوری دیدی جبکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے معاوضے کے چیکس تین دن میں تیار کرنے کی خصوصی ہدایت کی ہے۔
یہ بات وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا67واں اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔اجلا س میں صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور انتظامی سیکرٹریز موجود تھے۔ کابینہ نے الپوری شانگلہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں جاں بحق 6 افراد کے لواحقین کو بھی فی کس 10 لاکھ روپے دینے کی منظوری دیدی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے مختلف قسم کے معاوضوں کی شرح بڑھانے کے لیے ریلیف ایکٹ میں ضروری ترامیم کی بھی ہدایت کی ہے۔وزیرعلیٰ نے صوبائی وزراء کو اسمبلی اجلاسوں میں حاضری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے ہدایات پر صحت کارڈ کے تحت بون میرو کا علاج بھی شامل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے مختلف معاملات پر بنائی گئی کابینہ کمیٹیوں کو اپنی رپورٹس آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ صوبائی کابینہ نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ سرکاری اراضی سے متعلق صوبائی حکومت کے فیصلے کے خلاف جو بھی سرکاری ملازم عدالت میں مقدمہ لے کر جائے گاتو اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی ہو گی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام منظور شدہ ایکٹس کے تحت رولز فوری طور پربنائے جائیں۔ صوبائی کابینہ نے مردان میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون کے قیام کیلئے 1200 کینال اراضی محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی کو منتقل کرنے کی مشروط منظوری دیدی ہے۔ کابینہ نے پشاور میں گندھارا ڈیجیٹل کمپلیکس کے قیام کے لئے حاجی کیمپ میں محکمہ خوراک کے گودام کی 25 کینال اراضی محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی کوبھی منتقل کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ کابینہ نے ہزار خوانی میں عوامی پارک کا توسیعی کام مکمل کرنے کے لیے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری دی ہے۔ اس سے پارک کی جلدازجلد تکمیل یقینی ہو گی اور پشاور کے رہائشیوں کو صحت مند تفریح کے مواقع ملیں گے۔ پارک کی اراضی میں 24 کینال مزید رقبہ شامل کیا گیا جس کی وجہ سے کنٹریکٹ میں توسیع ضروری تھی۔ اس موقع پروزیراعلیٰ محمود خان نے صوبے کے اس سب سے بڑے پارک کی رواں سال جون تک تکمیل کی ہدایت کی۔بیرسٹر علی سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے سال2022-23کیلئے 1.2 ملین میٹرک ٹن گندم کی خریداری کی بھی منظوری دیدی۔ صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی رولز آف بزنس 2021 کی منظوری دی ہے۔
اجلاس میں اتھارٹی کے ملازمین کے سروس قواعد و ضوابط رولز کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ صوبائی کابینہ نے جنگلات و ماحولیات کے تحفظ، جنگلات کی اراضیسے متعلق مقدمات جلدازجلد نمٹانے اور ریزیوم لینڈ کو ریزروڈ فارسٹ قرار دینے کیلئے فارسٹ سیٹلمنٹ بورڈ تشکیل دینے کی منظوری دی ہے۔ سیٹلمنٹ بورڈ کلکٹر ریونیو، ڈویثرنل فارسٹ آفیسر اور کمیونٹی کے ایک ممبر پر مشتمل ہوگا۔ کابینہ نے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان کے کوہ سیلمان کوکنزرونسی ایریاقرار دینے کی منظوری دیدی۔ یہ کنزرونسی ایریا اٹھاون ہزار (58000) ہیٹکرز پر محیط ہے۔ اس سے قیمتی جنگلی حیات سیلمان مارخور، چیتا، لومڑی، افغان یوریلی گدھ، بھیٹریا، ہائینیا، گیدڑ، سانپ، ہاکس، عقاب، الو، چکڑ اور تیتر وغیرہ کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے گا۔ صوبائی کابینہ نے لال قلعہ لوئر دیر کے 16 ہزار 6 سو تین متاثرہ افراد کو ون ٹائم معاوضے کی ادائیگی کیلئے 35.1575 ملین روپے کی فراہمی کی منظوری دیدی۔واضح رہے کہ لال قلعہ دیر لوئر میں سیکورٹی وجوہات کی بناء پر مکئی کی فصل کاشت نہ ہونے کے سبب متاثرین کو معاوضہ دیا گیا ہے۔ صوبائی کابینہ نے پشاور ہائی کورٹ کی فیصلے کی روشنی میں ضلع خیبر میں بمباری کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کو فی کس 10 لاکھ روپے فراہمی کی منظوری دی ہے۔ بیرسٹر نے میڈیا کو بتایا کہ کابینہ نے لیٹر آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن رولز2021ء کو 30 جولائی2021 کی بجائے 2 اکتوبر 2021 سے نافذ العمل کرنے اور تصحیح کرنے کے نوٹیفیکشن کی بھی منظوری دی ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں