پشاور(آئی این پی) میئر پشاور حاجی زبیر علی سمیت ضلع پشاور کے 7 تحصیلوں کے چیئرمینوں نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھالیا۔ اس سلسلے میں باقاعدہ کمشنر پشاور ڈویژن کے دفتر میں حلف برداری کی پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود‘ ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ سمیت دیگر ضلعی افسران‘ جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمان‘ سابق ناظم اعلیٰ پشاور حاجی غلام علی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیدار اور کارکن بھی موجود تھے۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ خان نے میئر پشاور حاجی زبیر علی‘ تحصیل پشتخرہ چیئرمین ہارون صفت‘ تحصیل متھرا چیئرمین فرید اللہ خان‘ تحصیل شاہ عالم کلیم اللہ‘ تحصیل چمکنی ارباب عمر‘ تحصیل حسن خیل عبد الحفیظ آفریدی اور تحصیل بڈھ بیر مفتی طلاء محمد سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور پہنچنے پر عوام‘ بزنس کمیونٹی‘ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں‘ منتخب چیئرمینوں‘ کونسلروں اور سٹاف نے پر تپاک استقبال کیا جس کے بعد حاجی زبیر علی نے کیپٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ پشاور میں اپنے عہدے کا باقاعدہ چارج سنبھال لیا۔ چارج سنبھالنے کے بعد ڈائریکٹر جنرل کیپٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ ارشد علی زبیر نے میئر پشاور حاجی زبیر علی کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے میئر پشاور حاجی زبیر علی نے کہا کہ اس وقت پشاور اور اس کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے خصوصاً ٹریفک‘ بے ہنگم تعمیرات‘ صاف پانی‘ روز بروز بڑھتی ہوئی آبادی او رکم وسائل جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے جس کے خاتمے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز‘ گورنمنٹ اداروں کیساتھ ملکر کام کرینگے۔ شہر میں ایک بار پھر ڈینگی وباء کا خطرہ ہے جس کے خاتمے کے لئے پیشگی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند مہینوں سے شہر کے امن کو چیلنج درپیش ہے جس کے لئے اقدامات اٹھانا حکومت کا فرض ہے اسی طرح پشاور کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائیگی اس وقت پشاور کے مختلف علاقوں میں شہریوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے اور لوگ غیر معیاری پانی پینے پر مجبور ہیں جس کے باعث ہر گھر میں مر ض داخل ہورہا ہے جو کہ مجھ سمیت تمام تحصیلوں اور حکومت کیلئے چیلنج ہے اور ہم سب نے ملکر اس چیلنج میں کامیابی کی طرف بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے تعلیم اور تفریح پر خصوصی توجہ دینے سمیت پشاور شہر کو ایک بار پھر پھولوں کا شہر بنایا جائے گا اور حکومت کا وعدہ بھی ہے کہ ہر نیبر ہوڈ‘ ویلج کونسل یا یونین کونسل میں بچوں کے کھیل کھود کیلئے پارک بنایا جائیگا اس کے لئے یہ ایک ضرورری امر ہے کہ ہم پشاور میں اگر 25 فیصد این سیز میں بھی پارک بنانے میں کامیاب ہو جائیں تو یہ کییٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ پشاور کیلئے بھی بڑا اعزاز ہوگا اور اس کے لئے سب سے پہلے میں متعلقہ اداروں کی وساطت سے گورنمنٹ لینڈ جس نیبر ہڈ میں واقع ہو مشاورت سے اس میں سکول یا پارک بنانے کو ترجیح دی جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں نوجوانوں کی بڑی تعداد منشیات کی طرف تیزی سے راغب ہو ر ہیہیں حکومت‘ انتظامیہ‘ کیپٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ‘ ڈسٹرکٹ پشاور تمام تحصیلوں کے چیئرمین اور منتخب نمائندگان نے ملکر شہر سے اس ناسور کا خاتمہ کر نا ہوگا جو تیزی سے ہمارے نوجوانوں کو تباہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کمشنر پشاور سے میں نے بات بھی کی ہے کہ نشتر آباد میں تعمیر ہونیوالا ہسپتال اگر پشاور و ڈسٹرکٹ سمیت پورے ضلع کیلئے منشیات بحالی سنٹر پرائیویٹ سیکٹر کو حوالے کیا جائے تو اس کے تمام آلات جدید مشینری اور دیگر ضروریات ہم پورے کریں گے۔ ڈاکٹرز‘ میڈیکل سٹاف حکومت مہیا کرے ادویات اور دیگر سہولیات اپنی بزنس کمیونٹی سے ملکر پورا کرینگے جس پر کمشنر پشاور نے مکمل یقین دہانی کرائی ہے کہ اس سلسلے میں ضروری کارروائی جلد مکمل کر نے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کیپٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ مئیر پشاور نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں سب قانونی تحفظ اور اختیارات دیئے گئے ہم امید کرتے ہیں کہ پورے صوبے سمیت اس ایکٹ کے مطابق تمام تر اختیارات اور مالی وسائل ملیں گے میں پشاور کے عوام تمام متعلقہ اداروں‘حکومت اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ میں ایک مشن کے تحت آیا ہوں اور میرا مشن پورے پشاور کے عوام کو بنیادی سہولتیں مہیا کرنا‘ ٹریفک کے نظام کی بہتری‘ عوامی مشکلات کا خاتمہ اور ہر علاقے کو بنیادی سہولتوں کے ساتھ ان کی مشکلات ان کی دہلیز پر حل کرنا میرا مشن اور منشور ہے اور میں امید اور توقع رکھتا ہوں کہ اس مشن میں حکومت اور ادار وں سمیت بلدیاتی نمانئدے میری سرپرستی اور رہنمائی کریں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کارورباری طبقہ اور تاجر ویسے بھی ہمارے ساتھ ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ شہر کے لئے سرمایہ کار گروپوں کو بھی اپنے ساتھ لے کر چلیں اور انکے مطالبات پر ہمدردانہ غور کریں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں