کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس نعیم اخترافغان اور جسٹس جناب جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے وزیراعظم کی نااہلی کے خلاف درخواست گزار امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ کی جانب سے دائرآئینی درخواست کی سماعت کی ۔سماعت کے دوران درخواست گزار نے عدالت کو بتایاکہ وزیراعظم عمران خان کے کراچی میں خطاب کے دوران سیاسی قائدین کے خلاف نازیبا زبان کے استعمال کی گئی ہے
وزیراعظم عمران خان نے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمن کے نام کو بگاڑااور آصف زرداری کو قتل کی دھمکیاں دی وزیر اعظم کو پابند کیا جائے کہ وہ بات تہذیب کے دائرے میں رہ کر کریں جس پر چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ ماضی میں بھی حکمرانوں نے بہت سی غیر سنجیدہ باتیں کیں کسی نے کہا کہ پیٹ پھاڑ دونگا تو کسی نے کہا گلے میں پٹہ ڈال کر کھینچو ںگاحکمرانوں کی یہ باتیں محاورتا ہوتیں ہیں عملی طور پر نہیں ہے ،چیف جسٹس نے کہاکہ اختلاف اور اختلاف رائے ہر جگہ ہوتا ہے ہمیں ایک ترتیب سیٹ کروانی ہے تاکہ سیاست میں معاملات درست رہیںدرخواست گزار نے عدالت کوبتایاکہ میرے پاس انکی آڈیو ہے وہ سنانا چاہتا ہوںجس پر ججز نے کہاکہ یہ باقاعدہ طریقے سے یو ایس بی فلیش ڈرائیو میں جمع کروائیںبعدازاں بینچ نے آئینی درخواست کی سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں