کراچی(آن لائن)کراچی پولیس کی ناقص تفتیش کوبہتر اور ملزموں کو سزا کیسے دلوائی جائے۔ اس سلسلسے میں قابل اور تجربہ کار دو سو پرائیوٹ وکلا کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق کراچی پولیس چیف نے تفتیشی افسران کے ناموں سمیت منصوبے سے متعلق تمام سفارشات حکومت کو دے دی ہیں۔
مختلف نوعیت کیسنگین جرائم کو نو کٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے،ذرائع کے مطابق کراچی پولیس کے 76 ایسے تفتیشی افسران کا انتخاب کیا جن کا ٹریک ریکارڈ اچھا ہے، ایڈیشنل آئی جی کراچی نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ پراسیکیوٹر جنرل سندھ کی سربراہی میں پانچ رکنی ٹیم وکلا کے انٹرویوز کرے گی، وکلا کا انتخاب کرنے والی ٹیم میں ایڈیشنل سیکریٹری لا اور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن سمیت دیگر شامل ہوں گے۔ وکالت میں پانچ سال سے زائد تجربہ رکھنے اور دس کیسز میں سزادلوانے والے وکلا کو ترجیح دی جائے گی۔ منصوبے پر سالانہ 63 کروڑ روپے اخراجات آئیں گے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی مرحلے میں گیارہ سو ہائی پروفائل کیسز پر کام کیا جائے گا اور کیس میں ملزم کو سزاہوجانیپر وکیل کوپانچ لاکھ، تفتیشی افسر کو ایک لاکھ روپے انعام ملے گا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈکیتی کے دوران قتل یا زخمی کئیجانے کے ساتھ ریپ کے کیسز سرفہرست ہوں گے۔ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ان سفارشات پر مثبت رد عمل دیا گیا ہے اور اس سلسلسے میں جلد اہم اجلاس منعقد ہوگا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں