پشاور(آئی این پی)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ عمران خان کو سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے، جعلی وزیراعظم کو گھر بھیج کر سیاست سے ہمیشہ کیلئے دستبردار کردیں گے۔ عدم اعتماد جمہوریت کی بحالی کیلئے پہلا قدم ہے۔ سیلیکٹڈکی رخصتی کے بعد اگلا نمبر سلیکٹرز کا ہے۔ بدھ کو کامیاب مہنگائی مارچ پر اے این پی کے ذمہ داران اور کارکنان کو مبارکباد دیتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کیلئے اے این پی اور پی پی پی کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔
اسلام آباد میں اے این پی اور پی پی پی کا مشترکہ پاور شو دیکھ کر نااہل وزیراعظم کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔ جو لوگ اے این پی کو ختم کرنے کے خواب دیکھ رہے تھے، اے این پی کارکنان نے انکو اسلام آباد میں اپنی طاقت دکھا دی ہے۔ صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں غدار کا لقب دیا جاتا ہے کیونکہ ہم عوام کیلئے آواز اٹھاتے ہیں نہ کہ مخصوص قوتوں کیلئے۔ 70 کی دہائی میں پاکستان کو ہمارے اکابرین نے ہی بچایا تھا آج اپنے اکابرین کی پیروی کرتے ہوئے نااہلوں سے پاکستان کو بچا نے کیلئے ہم میدان میں ہیں۔ عوام تاریکیوں سے نکلنا اور موجودہ حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں۔ آج عوام اپنے حقیقی نمائندوں سے امید لگائے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد وزیراعظم کی مثال مردے کی طرح ہے۔ سہاروں کی بدولت اقتدار پر قابض حکمرانوں کی جانب سے اپوزیشن کو طعنیں دیئے جارہے ہیں۔ گھبرایا ہوا جعلی وزیراعظم اپنے خلاف اپوزیشن کی جمہوری جدوجہد کو مغربی ممالک کی سازش قرار دے رہا ہے۔ مخصوص قوتیں جعلی حکمرانوں کے ذریعے پاکستان کے عوام کو غلام بنانا چاہتی ہیں۔ صحافت، جمہوریت اور پارلیمان کو زنجیروں میں جکڑ کر عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔ یہی وہ قوتیں ہیں جو پاکستان میں اسلامی انتہا پسندی کو فروغ دیرہی ہیں۔ اسلحے کے اقتصاد کو فروغ دے کر وحشت اور دہشت پھیلائی جارہی ہے۔
نااہلوں کی بدولت ایک دفعہ پھر دہشتگرد منظم ہوگئے ہیں۔ اقتصادی بدحالی کے ساتھ ساتھ ملک میں بدامنی کی سازشیں بھی کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اے این پی کبھی مفاہمت اور مصلحت کی سیاست کا شکار نہیں ہوئی۔ اے این پی اکابرین نے ملک میں جمہوریت اور پارلیمان کی بالادستی کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے اکابرین نے عوام کی خاطر جیلوں کی صعوبتیں برداشت کی لیکن عوام کے حقوق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ باچا خان سے لیکر اسفندیار ولی خان تک اے این پی قائدین نے تکالیف برداشت کیں اور مقتدر قوتوں سیعوام کے حقوق حاصل کئے۔ ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ اے این پی اور پی پی پی کے درمیان دیرینہ اور تاریخی روابط ہیں۔ ایاین پی اور پی پی پی نے ملکر پاکستان کے عوام کواٹھارہویں آئینی ترمیم کا تحفہ دیا۔ مستقبل میں بھی دونوں جماعتیں عوامی حقوق اور جمہوریت کی بالادستی کیلئے مشترکہ تعاون جاری رکھیں گی۔ پارلیمان کو آزاد کرانے اور اداروں آئینی دائرہ اختیار تک پابند کرانے تک جدوجہد جاری رہے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں