کوئٹہ (آئی این پی) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے وسطی علاقے فاطمہ جناح روڈ پر بم دھماکے میں سابق ڈی ایس پی سمیت 3افراد جاں بحق جبکہ 2درجن سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے فاطمہ جناح روڈ پر بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس کو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش طلب کی اور کہا ہے کہ بزدل دہشت گردوں نے معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا، ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کوئٹہ شہر اور صوبے کے امن کو خراب کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔
دہشت گرد عناصر اور انکے سرپرستوں کو بیرونی حمایت حاصل ہے، سینئر صوبائی وزیر نور محمد دمڑ، صوبائی وزیر صحت سید احسان شاہ، مشیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو و دیگر نے بھی دھماکے کی مذمت اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے شہداء کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ پولیس کے مطابق بدھ کی شام کو کوئٹہ کے وسطی علاقے فاطمہ جناح روڈ پر بم دھماکے کے نتیجے میں سابق ڈی ایس پی اجمل سدوزئی، علی محمد اور ایک نامعلوم الاسم شخص جاں بحق جبکہ نعمت اللہ ولد سنزر سعید، جاوید ولد عطا محمد، رحیم اللہ ولد حاجی محمد، محمد علی ولد محمد زئی، سیف الرحمن ولد سعید خان، محمد صادق ولد نور محمد، بسم اللہ ولد شفیق، عزیز ولد عبدالقیوم، خیر اللہ ولد خالق داد، محمد اسحاق ولد باز محمد، امان اللہ ولد نورانی، محمد ظفر ولد عبداللہ، میر وائس ولد آدم خان، حفیظ اللہ ولد عبید اللہ، نجیب اللہ ولد محب اللہ، محب اللہ ولد رحمت اللہ، احسان اللہ ولد بمان اللہ، فضل الرحمن ولد عبدالغفور، تاج الدین ولد شادی خان، محمد جبار ولد عبدالمنان، سنیل ولد یعقوب، عبدالحسنین ولد چمن علی، فرمان اللہ ولد محمد رحیم اورغلام حسن ولد عیوض علی زخمی ہوگئے ہیں، جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا جہاں نعشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا جبکہ زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
دھماکے کے بعد قریبی دکانوں میں آگ بھڑک اٹھی جبکہ شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ دکانیں بند کرکے گھروں کی طرف نکل پڑے جس کے باعث شہر میں ٹریفک بھی بری طرح سے جام ہوگیا۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر جاوید اختر کے مطابق فاطمہ جناح روڈ بم دھماکے کے 25 زخمیوں کو بہتر اور فوری طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تمام سرجنز، انستیھیزیا ڈاکٹرز، طبی اسٹاف کو ہنگامی بنیادوں پر طلب کرلیا گیا اور بلا تاخیر طبی ریلیف فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد مزید علاج کے لیے ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیاجہاں ایم ڈی ٹراما سینٹر ڈاکٹر یاسر حسین زخمی مریضوں کے علاج و معالجے کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کے باعث رش پر قابو پایا جائے عوام غیر ضروری طور اسپتال کا رخ نہ کریں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے فاطمہ جناح روڈ بم دھماکے کی مذمت اور قیمتی جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ اور طبی عملے کو حاضر کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بزدل دہشت گردوں نے معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا، ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کوئٹہ شہر اور صوبے کے امن کو خراب کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔
دہشت گرد عناصر اور انکے سرپرستوں کو بیرونی حمایت حاصل ہے۔وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔وزیراعلیٰ نے شہر میں سیکیورٹی اقدامات کو مزید موثر بنانے، نگرانی اور مانیٹرنگ کا میکینزم قائم کرنے ہدایت کی ہے اور سیکرٹری صحت کو ہدایت کی ہے کہ وہ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے عمل کی نگرانی کرے۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں