اس سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 40 ارب ڈالر ہو گا، آئی ایم ایف سے قرضہ لینا واحد آپشن ہو گا، تیل اورخوراک کی درامد کا بل بڑھ جائے گا، اہم کاروباری شخصیت شاہد رشید بٹ نے پیشنگوئی کر دی

اسلام آباد (آئی این پی)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ امسال پاکستان کو صرف کرنٹ اکاؤنٹ کی مد میں چالیس ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے جس کے لئے آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے اس لئے مغربی طاقتوں سے تعلقات بہتر رکھے جائیں۔پاکستان تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کے مطابق پالیسیاں بنائے جس کی بنیادزمینی حقائق پر مبنی ہو۔

شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں تیل کی قیمت بلند ترین سطح پر ہے جس میں مزید اضافہ کا قوی امکان ہے جس سے عوام کے مصائب بڑھیں گے اور معیشت کمزور ہو گی۔ اسکے علاوہ اہم فصلیں مسلسل فیل ہو رہی ہیں اور پاکستان کو وہ اشیاء بھی درامد کرنا پڑتی ہیں جو چند سال قبل برامد کیا کرتا تھا۔ یوکرائن سے لاکھوں ٹن گندم درامد کی جاتی ہے کیونکہ اسکی قیمت عالمی منڈی میں سب سے کم ہوتی ہے۔ اگر جنگ طوالت پکڑتی ہے تو پاکستان کو کسی دوسرے ملک سے مہنگی گندم خریدنا ہو گی جس سے فوڈ سیکورٹی کا م مسئلہ مزید سنگین ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ روس کو جنگ پر مجبور کیا گیا ہے۔

اقتصادی پابندیاں ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہ کرسکیں تو روس کا کیا بگاڑ لینگے۔امن کی کوشش نہ کی گئی توجنگ کا دائرہ پھیل سکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں