خاتون سمیت نیب کےچار جعلی افسران نے اسلحہ کے زور پر 14 تولے سونا لوٹ لیا، عدالت نے پچاس پچاس ہزار کے مچلکوں پر چاروں ملزمان کی ضمانت منظور کرلی

کراچی(آئی این پی)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے نیب کا افسر بن کر شہریوں سے لوٹ مار کرنے اور بلیک میل کرنے کے کیس میں خاتون سمیت چار ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔عدالت نے ملزمان نعیم اللہ،ثمینہ عرف کرن و دیگر کی 50,50 ہزار روپے میں ضمانت منظور کرلی،مدعی مقدمہ کاکہناہے کہ 4 مئی 2019 کو اپنے گھر پر موجود تھا کہ دروازے پر دستک ہوئی، گیٹ کھول کر دیکھا تو چار افراد موجود تھے جنہوں نے اپنا تعارف نیب افسران بتایا،

ملزمان نے اسلحہ کے زور پر یرغمال بنا کر گھر کی تلاشی لی،ملزمان 14 تولہ سونا سمیت دیگر چیزیں لے گئے،ملزمان نے مجھے ملنے کا وقت دیا اور کہا کہ پیسے لاؤ تو آپ کی فائل بند کر دیں گے، تفتیشی افسر کاکہناتھا کہ کیس میں نامزد دو ملزمان حسنین اور نعیم اللہ اور مقدمے میں سچل تھانے میں گرفتار تھے،دونوں ملزمان نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے، ملزمان کاکہناتھا کہ ہم دونوں اور ہمارے ساتھیوں نے نیب افسر بن کر رحمت اللہ کے گھر پر واردات کی، بعد میں رحمت اللہ کو گلستانجوہر لے جاکر لوٹ کر فرار ہوگئے،پولیس کے مطابق مقدمہ سعید اللہ سومرو کی مدعیت میں گلستان جوہر تھانے میں درج ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں