پشاور(آ ئی این پی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کو گرانٹ کی بندش اوراساتذہ، طلباء اور کلاس تھری، کلاس فور ملازمین کی ہڑتال پر غم و غصے اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے۔ اتوار کو اپنے بیان میں سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی ایک تاریخی درسگاہ ہے۔
یہ حکومت کی ناکامی اور نااہلی ہے کہ وہ تعلیمی اداروں خصوصاً یونیورسٹیوں کو گرانٹس نہیں دے سکتی اور یونیورسٹیوں کو مجبور کررہی ہے کہ وہ فیسوں میں مسلسل اضافہ کرکے اپنی ضروریات پوری کریں۔ انھوں نے کہا کہ آج اسلامیہ کالج یونیورسٹی جیسی مادر آف آل انسٹی ٹیوشنز کی یہ صورتحال ہے کہ اساتذہ کو دینے کے لئے تنخواہیں نہیں ہیں، کلاس تھری اورفور ملازمین بھہ ہڑتال پر ہیں اور طلباء کو مجبوراً یونیورسٹی کے اخراجات پورا کرنے کے لئے چندہ کیمپ لگانے پڑ رہے ہیں۔حکومت کی نااہلی اور ناکامی پر سینیٹ کے فلور پر بھر پور آواز اٹھاؤں گا۔ انھوں نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے طلباء کی تعلیم کا حرج ہورہا ہے لیکن حکومت اپوزیشن کے ساتھ نوراکُشتی میں مصروف ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف مسلسل مہنگائی کررہی ہے، صوبے کے حقوق اور وسائل غصب کرنے میں لگی ہوئی ہے اوردوسری طرف حالت یہ ہے کہ تعلیمی اداروں کو چلانے کے لئے گرانٹس تک نہیں دے سکتی۔حکومت فوری طور پر ان کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات اٹھائے۔
انھوں نے کہا کہ نااہل صوبائی حکومت مالی و انتظامی بحران کے خاتمے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔حکومت فوری طور پر مالی خسارے کی شکار یونیورسٹیوں کیلئے گرانٹ کا اعلان کرے۔ صوبے کی تاریخی درسگاہوں کا ستیاناس کرنیوالوں کو کبھی معافی نہیں ملے گی۔سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ درآمد شدہ انتظامی سربراہان کو جامعات کی نجکاری کو عملی جامہ پہنانے کے لئے لایا گیا ہے۔جماعت اسلامی تعلیمی اداروں کی نجکاری کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں