رواں سال 25ہزار بچوں کو سیلف ڈیفنس کی تربیت دینے کا منصوبہ

کراچی(آئی این پی)خود محافظ فاؤنڈیشن کے سیکریٹری عمر حسن کا کہنا ہے کہ رواں سال 25ہزار سے زائد بچوں اور بچیوں کو اپنے دفاع کی تربیت دینا ہمارا ہدف ہے،حکومت نجی و سرکاری اسکولوں میں بچوں کے لئے سیلف ڈیفنس کو مضمون کے طور پر شامل کرنے میں کردار ادا کرے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے خود محافظ کے زیر اہتمام ڈی ایچ اے اسکول میں کم سن لڑکوں اور لڑکیوں کو اپنی حفاظت آپ کرنے کے سلسلے میں منعقدہ تربیتی سیشن کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پاکستان میں اپنی طرز کے اس پہلے تربیتی سیشن میں 500سے زائد بچوں نے شرکت کی اور چار گھنٹے سے زائد مختلف سیشنز میں مختلف اسکلز،ہراسگی سے بچاؤکے طریقے،جسمانی ورزشیں،تیر اندازی،کک باکسنگ اور کراٹے کی ابتدائی تربیت،مختلف حشرات اور خونخوار جانوروں سے بچاؤ کے طریقے،فزیکل اینڈ مینٹل ویلنس،زہنی اور کردار کی مضبوطی کے حوالے سے ڈاکٹرقاضی توصیف کے لیکچرز سنے اور عملی تربیت اور اسکلز کا مظاہرہ بھی کیا،اس تربیتی سیشن کے انعقاد میں ڈی ایچ اے کے ڈائرکٹر ایجوکیشن اور ٹریننگ اینڈ ڈیولپمنٹ نے اہم کردار ادا کیاجنہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ سیلف ڈیفنس کے تربیتی سیشنز کا مستقل انعقاد کرواتے رہیں گے۔اس موقع پر تربیتی سیشن میں شریک بچوں کے والدین کی کثیر تعداد بھی موجود تھی جنہوں نے ڈی ایچ اے کے اسکولوں میں سیلف ڈیفنس کے تربیتی سیشن کا انعقاد خوش آئند قرار دیا۔عمر حسن کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں بڑھتے ہوئے جرائم،بچوں سے درندگی اور زندگی کی تیز تر دوڑ میں بچوں کو اپنے بچاؤ کی تربیت دینا اور انہیں مختلف اقسام کی ایمر جنسی اور مشکل صورت حال کا سامنا کرنے کے لئے تیار کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

خود محافظ فاؤنڈیشن اپنی مدد آپ کے تحت گزشتہ چند برسوں سے یہ فریضہ انجام دے رہی ہے،اس سال ہماری کوشش ہے کہ25ہزار سے زائد بچوں کے لئے اس قسم کے تربیتی سیشنز کا انعقاد کریں۔حکومت ہمیں سپورٹ کرے تو ہم نا صرف بچوں کو اسکولوں میں تربیت فراہم کر سکتے ہیں بلکہ ایسے کوچز بھی تیار کر سکتے ہیں جو اپنے اپنے ایریا میں یہ خدمات انجام دے سکتے ہیں،اس طرح بچوں کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ بھی کیا کہ سیلف ڈیفنس کو نجی و سرکاری اسکولز میں بطور مضمون شامل کیا جائے تاکہ بچوں میں اوائل عمری سے ہی اپنے بچاؤ کے لئے خود اعتمادی پیدا ہو سکے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں