کراچی(اآئی این پی)کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے)نے حوالہ ہنڈی کے کاروبار میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔ایف آئی اے نے حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ہفتہ کو گلشن جمال میں گاڑیوں کے شو روم پر چھاپہ مارا اور حوالہ ہنڈی کے کاروبار میں ملوث ایجنٹ بابر کو حراست میں لے لیا۔ایف آئی اے کے مطابق ملزم سے کروڑوں روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی پکڑی گئی، ملزم حوالہ ہنڈی کا بڑا نیٹ ورک چلایا کرتا تھا، ملزم غیر ملکی کرنسی بغیر بل اور سلپ کے خرید و فروخت کیا کرتا تھا،
ملزم گرفتاری سے بچنے کے لیے نیٹ ورک گاڑیوں کے شو روم میں چلایا کرتا تھا۔ملزم کے قبضے سے 72 ہزار امریکی ڈالر اور 26 ہزار برطانوی پاؤنڈ، 20 ہزار سعودی ریال اور 111000 اماراتی درہم براامد ہوئے، ملزم یہ غیر قانونی کام سوشل میڈیا ایپلی کیشن واٹس اپ پر کیا کرتا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم بابردوسانی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ایف آئی اے نے 3 جنوری کو کراچی میں حوالہ ہنڈی کے غیر قانونی کاروبار کرنیوالے نیٹ ورک کو گرفتار کرلیا تھا۔ ملزمان کراچی، لاہور اور کوئٹہ میں حوالہ ہنڈی کا کاروبار چلا رہے تھے۔
ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے چھاپہ مار کارروائی کی اور کارروائی کے دوران حوالہ ہنڈی کے غیر قانونی کاروبار کرنیوالے نیٹ ورک کے 6 ارکان کو گرفتار کرلیا تھا۔ایف آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ملزمان کراچی، لاہور،کوئٹہ میں حوالہ،ہنڈی کا کاروبار چلا رہے تھے، اس کے علاوہ نجی کمپنی مالک کے 4 اکاؤنٹس سے 4.96 ارب کی ٹرانزیکشن بھی سامنے آئی ہے۔ترجمان کے مطابق گرفتار 7 ملزمان مون لائٹ ٹریڈنگ کمپنی کے ملازم ہیں،
بزنس فنانس سینٹر میں کمپنی کی آڑ میں کاروبار کیا جارہا تھا جبکہ درآمد برآمد کی آڑ میں کراچی لاہور کوئٹہ میں ملگ گیرکاروبار جاری تھا۔ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ مفرور ملزمان میں اول خان،وارث خان، تیمور خان جبکہ گرفتارملزمان میں ساجد اسماعیل،کلام بادشاہ،،ثاقب احمد، رضا، ذوالفقار علی، ایم نعمان،ایم شفیق خان شامل ہیں۔ترجمان نے بتایا چھاپے کے دوران 13 لاکھ 50 ہزارپاکستانی، 2 ہزار ڈالر، چینی کرنسی برآمد مختلف رسیدیں مہریں لیپ ٹاپ اور دیگر دستاویزات برآمد ہوئیں، کمپنی مالک اول خان کا رشتہ دار وارث خان نیٹ ورک چلا رہا تھا اپنے بھائی کی ملی بھگت سے کراچی میں ڈمی کمپنیوں کے مختلف اکاؤنٹس استعمال کر رہا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے 26 فروری 2022 تک جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں