اسلام آباد (آئی این پی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر پر اقدامات سے پیچھے ہٹے تو مذاکرات کو تیار ہیں، میں نے خطے میں امن کی خاطر مودی سے اچھے تعلقات کے لئے ہاتھ بڑھایا لیکن بدقسمتی سے مودی آر ایس ایس انتہا پسند نظریے کا حامی ہے تاہم بھارت سے مشروط مذاکرات ہو سکتے ہیں منگل کو وزیر اعظم عمران خان نے غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے اور آر ایس ایس انتہا پسند نظریئے پر کام ہو رہا ہے
جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، بھارت میں اپنے ہی شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میں نے خطے میں امن کی خاطر مودی سے اچھے تعلقات کے لئے ہاتھ بڑھایا لیکن بدقسمتی سے مودی آر ایس ایس انتہا پسند نظریے کا حامی ہے تاہم بھارت سے مشروط مذاکرات ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارت یکطرفہ اقدامات سے پیچھے ہٹ جائے تو ہم مذاکرات کر سکتے ہیں کیونکہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت نے اس کا تشخص تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر ہی مسئلہ ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگر بھارت اپنی من مانیاں کرے گا تو یہ دونوں طرف کشمیریوں کے لیے نقصان دہ ہو گا
جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات سے خطے میں بے چینی پائی جاتی ہے۔انہوں نے پیشکش کی کہ بھارت کشمیر پراگست 2019 کے اقدامات سے پیچھے ہٹے تو ہم مذاکرات کو تیار ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں