ڈیرہ اسماعیل خان(آئی این پی) ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پروآ کے جی پی او چوک پر جے یو آئی کا احتجاجی مظاہرہ،قومی و مصروف ترین شاہرا ہ کو دونوں اطراف سے بند کر دیاگیا جبکہ اس دوران پولیس کی طرف سے شہریوں کے ساتھ ناروا سلوک کیاگیا، اگر ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر تھوڑا تاخیر سے پہنچتے تو پولیس کے ناروا سلوک کی وجہ سے راہگیروں و مسافروں کے درمیان لڑائی کی سی کیفیت پیدا ہو جا نے کا خدشہ تھا کیونکہ جے یو آئی کے احتجاجی مظاہرے کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں نے ایک تو خار دار تاریں لگا کر اور دیگر رکاوٹیں کھڑی کر کے راستے کو مکمل بلاک کر رکھا تھا اور ایک چھوٹی سی جگہ سے چند موٹر سائیکلوں بمشکل گزرنے دے دے رہے تھے
مگر اس وقت پولیس اہلکاروں کی طرف سے موٹر سائیکل سوار کے ساتھ انتہائی نازیبا رویہ ہمیں دیکھنے کو ملا اور بڑا تعجب ہوا جب تین موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کو موٹر سائیکل پر سے اتار کر پولیس والوں نے موٹر سائیکل کو روڈ کے درمیان پھینک دیا جس کے بعد موٹر سائیکل سواروں سے چابی بھی چھین لی لیکن اس دوران معاملہ تھوڑا آگے بڑھ ہی رہا تھا کہ ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر موقع پر آ گئے اور تعینات اہلکار بس جو ہاتھ اٹھانے کو تیار کھڑے تھے مگر اچانک ڈی ایس پی کو آتا دیکھ کر چابی دے دی اور پھر اس چھوٹی سی جگہ کو موٹر سائیکلوں کی آمد و رفت کے لیے کھلے رہنے دیا یہ بات واضح رہے کہ شاہد ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر کو اس بات کا علم تک نہ ہو کیونکہ اس کو آتا دیکھ کر نوجوانوں کو بھی جانے دیا اور دیگر رکاوٹیں کم کر کے موٹر سائیکل سواروں کو گزرنے دیا
مزید یہ کہ ایک تو جے یو آئی کی طرف سے مظاہرے کے لیے اتنی مصروف ترین شاہراھ والی جگہ کا انتخاب کرنا یقینا عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے کیونکہ ظہر کے وقت میں سکول و کالجز کے بچوں اور ساتھ میں سول ہسپتال میں آنے جانے والے مریضوں کو بھی دوہری تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا تو دوسری طرف پولیس فورس کی طرف سے روا رکھا جانے والا ناروا سلوک ایک الگ سوال تھا واضع رہے کہ اس سارے واقعہ کو کیمرے کی آنکھ نے تو خوب کیچ کیا ہو گا کیونکہ یہ منظر لوگوں کے سامنے اور کیمرے کی آنکھ کے نیچے روا رکھا گیا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں