سبی(آئی این پی)سبی میونسپل کمیٹی کے سینکڑوں ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی،صفائی کی صورتحال ابتر موذی امراض پھیلنے کا اندیشہ،آگ بجانے والی گاڑی سمیت کچر ا اٹھانے والی گاڑیوں تک کے لئے بھی ایندھن میسر نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے محکمہ بلدیات نے خاموشی اختیار کر لی،ملازمین کا احتجاج سڑکوں پر نکل آئے۔حکومت فوری طور پر ملازمین کی تنخواہیں گرانٹس فنڈز جاری کریں بصورت دیگر کام چھوڑ ہرتال سمیت فیصلہ کن احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔
میونسپل کمیٹی ایمپلائز یونین سبی کا موقف۔ تفصیلات کے مطابق سبی سمیت صوبے بھر کے بلدیاتی اداروں کو گرانٹس کی عدم ادائیگی اور تین ماہ سے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث بلدیاتی اداروں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ شہروں میں صفائی ستھرائی کا کام ٹھپ ہونے سے جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں جس سے تعفن پھیلنے سے شہریوں کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔گرانٹس نہ ملنے کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کی کروڑوں روپے کی مشینری آف روڈ ہوچکی ہیں فیول اور دیگر اخراجات کی مد میں ادارے لاکھوں مقروض ہوگئے ہیں پیٹرول پمپس مالکان نے بلدیاتی اداروں کو پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی بند کر دی ہیں۔
آگ بجانے والی گاڑیوں سمیت کچر ا اٹھانے والی گاڑیوں تک کے لئے بھی ایندھن میسر نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ملازمین سمیت میونسپل کمیٹیوں کارپوریشز کا مالی بحران پرخاموشی اختیار کر لی ہیں۔سبی میونسپل کمیٹی سمیت بلوچستان بھر کے میونسپل کمیٹیوں کارپوریشز کے ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن نہ ملنے پر محکمہ بلدیات کے ملازمین کے گھروں کے چھولے ٹھنڈے ہو کر رہ گئے ہیں جس کے خلاف میونسپل کارپوریشن کے سیکڑوں ملازمین سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اس موقع پر میونسپل کمیٹی ایمپلائز یونین کے صدر سید اسماعیل شاہ، جنرل سیکرٹر ی طاہر وکٹر سہوترا کا موقف ہے کہ صوبائی حکومت ان کے ساتھ مذاق بند کریں دو ماہ سے زائد ہو گیا ہے کہ ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کی گئی ہیں جو سراسر ناانصافی ہے جو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ کام چھوٹ ہرتال تالابندی سمیت فیصلہ کن احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا جس کی ذمے داری صوبائی حکومت محکمہ بلدیات سیکرٹری بلدیات سیکرٹری فنانس پر عائد ہوگی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں