تربت (آن لائن)تربت میں سائیبر کرائم کا پہلا کیس سامنے آگیا، مکران سول سوسائیٹی کے کنونیئر عبدالرف شہزاد کو ہراسمنٹ کے کیس میں حراست میں لے لیا گیا۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے میڈیا کو بتایاکہ تربت سول سوسائٹی کے کنونیئر گلزار دوست اور مختلف خواتین کی طرف سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ مکران سول سوسائٹی کے کنونیئر عبدالرف شہزاد نے ویمن ایکسپو میں آئی ہوئی ایک بلوچ خاتون کو اپنے موبائل فون سے نازیبا مسیجز کرکے مسلسل ہراساں کررہے ہیں۔
اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کے چیئرمین اور ڈپٹی کمشنر کیچ نے کہاکہ میں نے نوٹس لیتے ہوئے روف شہزاد کو اپنے دفتر میں طلب کرکے سختی سے سرزنش کی، انکے موبائل فونز چیک کیئے اورہراسمنٹ کے کیس 2016 ایکٹ کے تحت انکو حراست میں لیکر انکے زیر استعمال دونوں موبائل فونز کو ضبط کرلیا۔ ڈی سی نے بتایاکہ ملزم روف شہزاد محکمہ لائیواسٹاک میں سرکاری ملازم ہے انکے فون کو چیک کیا گیا تو شکایت کنندہ کے علاوہ دوسری خواتین کو ناشائستہ مسیجز کیئے گئے کہ میں پڑھ کر نہیں بتاسکتا۔ ڈی سی آفس میں ہراسمنٹ سیل موجود ہے اگر کسی بھی لڑکیاں اور خواتین کو کسی نے ہراساں کیا تو وہ شکایت سیل اور مجھے درخواست دیکر آگاہ کریں فوری ایکشن لیاجائیگا۔ ڈی سی نے انکے بنائے گئے سوشل میڈیا گروپ مکران سول سوسائیٹی پر پابندی لگا کر کالعدم قرار دے دیا۔
واضح رہے روف شہزاد نے مکران سول سوسائٹی کے نام پر تربت اور گوادر میں خواتین کی حقوق کیلئے پروگرامز کئے ہیں مگر وہ خود غلط راستے پر چل پڑے تھے۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں