کراچی(آن لائن)سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت مقررہ وقت کے بجائے ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ وقفہ دعا کے دوران ایم ایم اے کے رکن صوبائی اسمبلی سید عبدالرشیدنے شکایت کی کہ لیاری میں دوبارہ بھتہ کلچر شروع ہوگیاہے جس کی بیخ کنی ضروری ہے۔پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان نے کہا کہ نوکوٹ میں ظلم کی انتہاہوگئی ہے۔
تحریک لبیک کے رکن مفتی قاسم فخری نے مطالبہ کیا کہ نوکوٹ واقعے میں ملوث ملزمان کو کڑی سزا دی جائے۔وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے صورتحال پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ پیپلزمیڈیکل یونیورسٹی میں طالبہ کے معاملے پرحکومت ایکشن لے رہی ہے۔بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں عورت غیرمحفوظ ہے اور خواتین کو ہراساں کیاجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوابشاہ واقعے کی ایف آئی آر ہوگی۔چانڈکا میڈیکل کالج طالبہ کے ایک واقعے کی جوڈیشل انکوائری مکمل ہوچکی ہے اور ڈی این اے کے نمونے تجزیئے کے لئے بھیجے ہیں۔
صوبائی وزیر شہلا رضا نے کہا کہ نوکوٹ واقعے کے حوالے سے کہا کہ ایسے واقعات پر اپوزیشن کا تعاون درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ نوکوٹ واقعے میں بچیوں کیساتھ زیادتی ثابت ہوئی ہے۔ اور اس واقعے میں گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں