ایم کیو ایم کے کارکن کی ہلاکت،ایم کیو ایم اور وزیر اعلیٰ سندھ کا ایک مؤقف پر اتفاق ہو گیا

کراچی(آئی این پی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بدھ کی شام وزیراعلیٰ ہاؤس کے مین گیٹ پر ایم کیو ایم کے دھرنے کے دوران پیش آنے والے واقعے کی انکوائری کیلئے سیکریٹری داخلہ کے ماتحت ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ انہوں نے یہ فیصلہ جمعرات کو آئی جی پولیس مشتاق مہر اور کمشنر کراچی اقبال میمن سے ملاقات اور ایم کیو ایم کے رہنماء امین الحق سے ٹیلی فون پر بات کرنے کے بعد کیا۔ آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی نے وزیراعلیٰ سندھ کو واقعہ پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی ناراضگی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ مراد علی شاہ نے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اس واقعہ کی انکوائری کیلئے اپنے ماتحت ایک کمیٹی تشکیل دیں اور ملوث افراد کا تعین کریں تاکہ ضروری کارروائی کی جاسکے قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق سے ٹیلی فون پر بات کی اور واقعے پر اظہار برہمی اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات شہر کے امن اور جاری سیاسی ہم آہنگی کے خلاف ہیں۔ مراد علی شاہ اور امین الحق نے اتفاق کیا کہ واقعے کو لسانی رنگ نہ دیا جائے۔ دونوں جانب سے سندھ حکومت کے نمائندوں اور ایم کیو ایم کی جانب سے لسانی مسائل پیدا کرنے کے بیانات کی مذمت کی گئی اور اس بات پر باہمی اتفاق کیا گیا کہ آئندہ ایسے بیانات جاری نہیں کیے جائیں گے۔ و

زیراعلیٰ سندھ نے ایم کیو ایم رہنما کو پیشکش کی کہ حکومت کو مبینہ طور پر پولیس کے لاٹھی چارج میں ہلاک ہونے والے مرحوم اسلم خان کا پوسٹ مارٹم کرانے کی اجازت دی جائے تاکہ موت کی اصل وجہ معلوم کی جاسکے۔ اس پر امین الحق نے کہا کہ وہ اس معاملے پر پارٹی رہنماؤں اور مقتول کے اہل خانہ سے بات کریں گے۔ مراد علی شاہ نے ایم کیو ایم کی قیادت کو یہ پیشکش بھی کی کہ آئیے مل بیٹھ کر نئے بلدیاتی قانون پر تبادلہ خیال کریں اور اگر آپ کے پاس کچھ تجاویز ہیں تو براہ کرم شیئر کریں، ہم انہیں قانون میں شامل کرنے پر غور کریں گے۔ امین الحق نے وزیراعلیٰ سندھ کی پیشکش کو سراہا اور کہا کہ وہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے اس پر بات کریں گے۔

انہوں نے ٹنڈو الہیار واقعے کے خلاف مناسب کارروائی کرنے پر سندھ حکومت کو بھی سراہا۔ وزیراعلیٰ سندھ کی ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی سے گفتگو: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس کارروائی میں زخمی ہونے والے ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی صداقت حسین سے ٹیلی فون پر بات کی، واقعے پر دکھ اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکی خیریت دریافت کی اور انکی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بدھ کی شام کو ہی پولیس کو ہدایت کی تھی کہ آپ کو چھوڑ دیا جائے لیکن آپ اس وقت ہسپتال میں زیر علاج تھے اور آپکو بتایا گیا کہ گھر جاسکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایم پی اے کو بتایا کہ انہوں نے واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور ملوث افراد کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں