جیکب آباد(آئی این پی)جیکب آباد جیل انتظامیہ کی قیدیوں سے لوٹمارکی شکایات، نقدی پر کٹوتی، فون کال پر 50روپے اضافی، دوکان سے خریداری پر سامان دو نمبر اور ریٹ دگناوصول کرنے کی شکایات، جیل میں خراب بلب بھی قیدی بنوائیں، کھانا بھی غیر معیاری، جیل کا الیکٹریشن غائب اور جنریٹر کے بنا چلے تیل پینے کا انکشاف۔تفصیلات کے مطابق جیکب آبادکی جیل انتظامیہ کی جانب سے قیدیوں سے لوٹمار کی شکایات ملی ہیں جیکب آباد جیل سے آزاد ہونے والے ایک قیدی نے بتایا کہ جیل میں قیدیوں کو بلاجواز تنگ کیا جاتا ہے جیل اہلکار ہر قیدی سے وصولی کرتا ہے جو قیدی پیسے نہیں دیتا اس پر سختی کی جاتی ہے،ورثہ کے بھیجے گئے
پیسوں میں سے بھی 20فیصد کٹوتی کی جاتی ہے جیل میں کوئی الیکٹریشن موجود نہیں اگر بلب خراب ہو تو وہ بھی قیدی اپنے خرچے سے بنواتے ہیں،موبائل فون پر بات کرنے کے لئے تین منٹ کے پچاس روپے اضافی رشوت لیجاتی ہے جبکہ جیل کی دوکان میں سامان دونمبر ہوتا ہے لیکن قیمت قیدیوں سے دگنی وصول کی جاتی ہے قیدیوں کو کھانا بھی غیر معیاری دیا جاتا ہے جو کہ کھانے کے قابل نہیں ہوتا،جیل میں کئی کئی گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے باوجود جنریٹر نہیں چلایا جاتا،قیدیوں کو صرف بیرکوں میں قید رکھا جاتا ہے بیرکوں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جاتی،جیل میں کا پانی بھی کھارا ہے،نہا بھی نہیں سکتے،قیدیوں کے بال کاٹنے کے لئے نائی تک نہیں ملاقات کے لئے آنے والوں سے 600سے ایک ہزار رشوت وصول کی جاتی ہے جو نہ دے اسکی ملاقات نہیں کرائی جاتی،
جیل کو اصلاح گھر بنانے کے بجائے جیل انتظامیہ نے اپنی کرپشن کا گھر بنا لیا ہے وزیر اعلی سندھ،آئی جی جیل اور مشیر جیل خانہ جات اسکا نوٹس لیں دوسری جانب اس سلسلے میں جیکب آباد جیل کے سپریڈنٹ ذوالفقار علی سے موقف لینے کے لئے رابطے کی کوشش کی گئی پر انکا نمبر اٹینڈ نہ ہوا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں