کراچی(آئی این پی)سماجی رہنما و ماہر تعلیم حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ کینجھر جھیل میں کوٹری کی فیکٹریوں کا زہریلہ پانی کے فیڈر بیراج کے ذریعے مسلسل داخل ہورہا ہے جو کہ انسانی اور آنی حیات دونو ں کے لیئے نہایت خطرناک ہے کینجھر جھیل سے آلودہ پانی کراچی کے علاوہ ٹھٹھہ شہر کو بھی فراہم کیا جاتا ہے جس سے ان شہروں میں ہر سال ہزاروں کے قریب افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں، کراچی کے شہریوں کو کینجھر جھیل سے ملنے والا پانی زہریلہ ہو گیا ہے۔
ہفتے کو ان خیالات کا اظہارا نہوں نے جنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ کینجھر جھیل پینے کے صاف پانی کی سپلائی کا ایک بہترین ذریعہ ہے لیکن اگر اس میں انڈسٹریز کا زہریلہ اور کیمیکل زدہ پانی مسلسل شامل ہوتا رہا تو منچھر جھیل کی طرح کینجھر کا بھی براحال ہوجائیگا اور ہم پینے کے پانی کے ایک بڑے ذریعے سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے، کے بی فیڈر سے جو انڈسٹریز کا فضلہ کینجھر میں شامل ہورہا ہے اس سے سب سے پہلے تو آبی حیات کو نقصان پہنچنا شروع ہوگیا ہے کیمیکل زدہ پانی سے قرب و جوار کی آبادی بھی شدید متاثر ہورہی ہے اور لوگ اسکن، معدے اور جگر وغیرہ کے امراض کا شکار ہورہے ہیں، چل سائیٹ کے قریب لنک کینال کے ذریعے فضلہ کینجھر جھیل میں داخل ہونے کی ویڈیو بھی منظر عام پرآچکی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ایریگیشن نے ابھی تک اس پر کوئی کاروائی نہیں کی ہے،
کینجھر جھیل کی حفاظت صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے حکومت کو چاہیے کہ متعلقہ اداروں سمیت ضلعی انتظامیہ کو کینجھر جھیل میں گندے اور کیمیکل زدہ پانی سے بچانے کے لیئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کے احکامات جاری کرے اور روزانہ کی بنیادوں پر تحریری رپورٹ طلب کریں اور علاقہ ایس ایچ او کو بھی ہدایات نامہ جاری کیا جائے کہ وہ کیمیکل زدہ اور زہریلے پانی کو پینے کے صاف پانی میں شامل کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کرے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ مستقبل میں ایسا کوئی کام نہ ہو۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں