کوئٹہ (آئی این پی) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ساتھیوں کی گرفتاری اور ان پر تشدد کے خلاف ایمرجنسی سروسز سے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے، ڈاکٹر حفیظ مندوخیل کے سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کے ساتھیوں پر تشدد، گرفتاریوں اور مطالبات پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث ڈاکٹرز کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے اور تمام سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز نے ایمرجنسی سروسز سے بائیکاٹ کردیا ہے،
2گھنٹے تک ہم نے انتظار کیا مگر حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے روایتی بے حسی کا مظاہرہ جاری ہے جس پر ہم ایمرجنسی سروسز کے بائیکاٹ پر مجبور ہوئے ہیں، ہم عوام اور مریضوں کے لواحقین کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ہسپتالوں کا رخ نہ کرے بلکہ وہ حکمرانوں کے در پر جا کر اپنے علاج کا سامان کرائیں، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنے سروسز ودڈراء کرلی ہیں۔ 2گھنٹے گزر گئے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی، حکمران اگر عوام کے غمخوار ہیں تو انہیں صحت کی سہولیات کی فراہمی ممکن بنائیں، ہمارے ساتھیوں نے اس سے قبل جیل کی صعوبتیں برداشت کی، گزشتہ روز ہمارے ساتھیوں پر پھر بدترین تشدد کیا گیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوئے بلکہ ہمارے درجنوں ساتھیوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے ہم عوام سے کہتے ہیں کہ وہ اپنے پیاروں کی زندگی بچانے کے لئے وہاں کا رخ کرے جہاں ان کا علاج ممکن ہو۔ ہم عوامی حلقوں، سیاسی نمائندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمارے جائز مطالبات کے حل کے لئے ہمارا ساتھ دیں۔
ادھر ایس ایس پی آپریشن عبدالحق عمرانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لائن اینڈ آرڈر کی صورتحال کو کنٹرول کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ پرامن احتجاج کی آڑ میں لائن اینڈ آرڈر کی صورتحال کو کسی صورت چیلنج نہیں کرنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ گرفتار ڈاکٹرز پر کار سرکار پر مداخلت کی دفعات لگیں گی، پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج نہیں کیا گیا۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں