کراچی (آئی این پی) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کراچی میں اومیکرون کے خطرناک پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت سے صوبے میں ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔ اتوار کو اپنے جاری بیان میں حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پاکستان بھر میں سندھ میں کووِڈ 19 کی ویکسینیشن کا تناسب سب سے کم ہے جبکہ صوبائی حکومت نے کوڈ کے سامنے آنے کے بعد سے ویکسین کی ایک بھی نہیں خریدی انہوں نے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد صحت ایک صوبائی موضوع ہے،
تاہم وفاقی حکومت نے عوام کو مہلک بیماری سے بچانے کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے ذریعے سندھ کو کوویڈ 19 ویکسین کی لاکھوں خوراکیں فراہم کی ہیں۔ سندھ میں، COVID-19 ویکسین کی تقریباً سوا لاکھ سے زائد خوراکیں ضایع یا چوری ہوگئیں، حلیم عادل نے مزید کہا کہ ہوم سروس کی نام پر مریضوں سے پسے بٹورے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ گم ہونے والی ویکسین محکمہ صحت سندھ کے کرپٹ افسران نے بیچی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، ویکسینیٹروں کو نو ماہ سے ان کی تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہی ہیں اور وہ اپنے حق کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے پیپلز پارٹی کو ’لاک ڈاؤن پارٹی‘ کا نام دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مارکیٹیں اور کاروباری سرگرمیاں بند کرنے کے انتظامات شروع کر دیے ہیں اور بھتہ خور گروپ تاجر برادری کی جیبوں سے پیسہ نکالنے کے لیے تیار ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں