اسلام آباد (آئی این پی) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم دھرنا تحریک کو مزید آگے بڑھائیں گے اگر پر امن دھرنے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو پورے شہر میں دھرنے دیے جائیں گے۔ اتوار کو سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کے تیسرے روز شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت یہ سمجھ رہی تھی کہ جماعت اسلامی کے کارکنان آئیں گے اور رسمی دھرنا دے کر چلے جائیں گے کل ان شا اللہ جماعت اسلامی خواتین بڑی تعدادمیں شرکت کریں گی اور ہم دھرنا تحریک کو مزید آگے بڑھائیں گے خواتین کا سیشن دوپہر 1بجے شروع ہوگا،
جس میں شہر بھر سے خواتین بڑی تعداد میں شریک ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح اور دوٹوک کہنا چاہتے ہیں کہ سندھ اسمبلی کے کالے قانون کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے ہم بلدیاتی قانون واپس لینے تک مسلسل جدوجہد جاری رکھیں گے سندھ کے وزرا چھٹیاں منانے اندرون سندھ گئے ہوئے ہیں یہ واپس لوٹیں گے تو پتا چلے گا کہ کراچی میں کیا ہورہا ہے۔حافظ نعیم نے کہا کہ آج ہم مشاورت کے بعد ہم آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے وفاق میں اپوزیشن جماعتیں کراچی کے ارمانوں کا خون کرتی ہیں شہر اپنی اصل شناخت اورجماعت اسلامی کی طرف لوٹ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کو ان کا حق دینا ہوگا، کالا قانون ختم کرنا ہوگا، نوجوانوں کو ملازمتیں دینا ہوگی جماعت اسلامی حقیقی اپوزیشن کے طور پر کراچی کے عوام کے ساتھ ہے پرامن دھرنا کراچی اور سندھ کے عوام کے لیے ہے ہماری جدوجہد کا مقصد کراچی کے عوام کے حقوق دلوانا ہے جماعت اسلامی پر امن اور جمہوری پسند جماعت ہے اگر پر امن دھرنے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو پورے شہر میں دھرنے دیے جائیں گے۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ اگر کسی نے حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو کرپشن کے اڈے سکریٹریٹ کو بند کردیں گے سکریٹریٹ عوام کے مسائل کے حل جگہ نہیں کرپشن کا اڈہ ہے ٹرانسنفارمیشن پلان میں شامل تمام حکومتی جماعتیں بتائیں کراچی کی ترقی کے لیے کیا گیا؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں