کوئٹہ (آئی این پی) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ چھوٹا لندن کہلانے والا شہر اب کچرہ کنڈیوں میں تبدیل ہوگیا کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپورشن کے تمام وارڈ ز سمیت ضلع کونسل کے علاقوں میں کچروں کے ڈھیر، نالیوں کا گندہ پانی جگہ جگہ بہنے، کیچڑ، گندگی،تعفن اور اس سے پھیلنے والے مختلف بیماریوں نے شہریوں کو شدید اذیت سے دوچار کررکھا ہے۔
پیر کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپورشن کے تقریباً 58وارڈز ہیں اور ان تمام وارڈز میں صفائی اور صاف ماحول کی فراہمی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی ذمہ داری ہے جبکہ ضلع کوئٹہ کے مختلف ضلعی یونین کونسلز جن میں ہنہ اڑک، سرہ غوڑگئی، کچلاک، بلیلی، کیچی بیگ، اغبرگ اور پنجپائی شامل ہیں وہاں توصفائی کی صورتحال میٹروپولیٹن کے وارڈز سے بھی بدتر ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع کوئٹہ کے تمام علاقوں میں صفائی نام کی کوئی چیز نہیں ہر وارڈ اور علاقے میں کچرے کے ڈھیر لگ اورکچرہ کنڈیوں میں تبدیل ہوچکے ہیں کوڑا کرکٹ کے انباراور انہیں اٹھانے کیلئے کوئی نظام نہیں، گندگی کے باعث بدبو تعفن پھیلنا شروع ہوگیا ہے
شہر کے مین وسطی علاقوں بالخصوص ملک جان محمد کاسی روڈ، کواری روڈ، زمان روڈ، ملک فقیر محمد روڈ واطراف میں اب بھی ڈیری فارمزموجود ہیں ان میں پلنے والی بھینسوں ان کے گوبر کی لوڈنگ کیلئے ٹریکٹرزٹرالی جو کہ رات کے اوقات میں لوڈنگ کرتے ہیں اور رات 12سے صبح6تک ان کی لوڈنگ جاری رہتی ہے اہلیان محلہ ان کے ٹریکٹر ٹرالی کی لوڈنگ مشین اور اس کے شور اور آتے جاتے محلے کے ٹف ٹائل اور سڑک پر گوبر کے گندگی کے ڈھیر سے شدید پریشان ہیں کیونکہ رات بھر لوڈنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور بچے، بزرگ، مریض اس شور شرابے کے باعث نیندوآرام تک نہیں کرسکتے۔ جبکہ بعض علاقوں سے مہینے میں ایک دو بار کچرہ اٹھانے کے بعد اسے شہر سے کسی دور مقام پر پھینکے کی بجائے دوبارہ آبادی سے معتصل علاقے میں ہی پھینک دیا جاتا ہے۔ حالانکہ گزشتہ بلدیاتی نظام کے دوران اُس وقت کے میئر ڈاکٹر کلیم اللہ خان نے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے نظام کی بہتری کیلئے جدیدوسائل اور ٹرانسپورٹ کی فراہمی کو یقینی بنایا، شہر سے باہر سلاٹر ہاؤس کا قیام عمل میں لایاگیا لیکن آج حکومت اور میٹروپولیٹن کارپوریشن انتظامیہ کی نااہلی کے باعث تمام ملازمین احتجاج پر مجبور ہیں اور ان کے پاس تنخواہوں کی فراہمی تک کیلئے فنڈز نہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ کوئٹہ شہر واطراف میں خصوصی صفائی مہم کا آغاز کیا جائے جس کا مقصد ایک جانب عوام میں صفائی کے حوالے سے مزید شعور اجاگر کرنا ہواور کچروں کے ڈھیر، گندگی تعفن کا خاتمہ اور بیماریوں سے شہریوں کو بچانے کیلئے اسپرے کیا جائے جبکہ روزانہ کے معمول پر اہل علاقہ کے گھروں سے کچرہ اٹھانے کیلئے ان سے تعاون طلب کرتے ہوئے ان کچروں کو اٹھایا جائے جبکہ شہری کے وسطی علاقوں کے محلے اور گلیوں کی سطح پر موجود ڈیری فارمز، بھوسے سے لدے بڑے ٹرکس، گوبر اٹھانے والے ٹریکٹرز وٹرالیوں پر لگی پابندی کو عملی بنایا جائے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ نئے تعینات ہونیوالے ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ شہر میں صفائی کے نظام کی بہتری کیلئے تمام تر وسائل کو بروئے کارلاتے ہوئے ملازمین کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو عوامی خدمت پر مامور ادارہ بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھاکر شہریوں کو درپیش مسائل کے خاتمے کو یقینی بنائیں تاکہ چھوٹا لندن کی خوبصورتی کو دوبارہ بحال کیا جاسکے۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں