ڈیرہ اسماعیل خان (آئی این پی)گومل یونیورسٹی کے سٹی کیمپس کا نام تبدیل کرکے قائداعظم کیمپس رکھ دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کوارڈینیٹر قائداعظم کیمپس ڈاکٹر شکیب اللہ کی سربراہی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر افتخار احمد تھے۔اس موقع پر تمام شعبہ جات کے ڈین سمیت رجسٹرار اور تمام شعبہ جات کے سربراہان،اساتذہ اور طلبا بھی موجود تھے۔ تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض اعجاز حسین قریشی نے ادا کئے۔
گومل یونیورسٹی کے قائداعظم کیمپس کا افتتاح کیک کاٹ کر کیا گیا۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ جب میں نے گومل یونیورسٹی کا چارج سنبھالا تو سٹی کیمپس کی حالت بہت خراب تھی کوئی سٹی کیمپس کہتا تھا تو کوئی کچھ کہتا تھا۔ روڈ ز کی حالت انتہائی ابتر تھی مگر جس طرح میرا ویژن تھا اس کیمپس کو ماڈل کیمپس بنانے کا اس کو پروان چڑھانے میں کوارڈینیٹر ڈاکٹر شکیب اللہ اورڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن پروفیسر ڈاکٹر سلیم جیلانی اوران کی ٹیم نے جس طرح کردار ادا کیا وہ قابل تحسین ہے۔ ڈاکٹر افتخار احمد نے مزید کہا کہ کیمپس کا اسٹیٹ آف دی آرٹ مین گیٹ کی تعمیر جاری ہے جو آخری مراحل میں ہے۔بلیک ٹاپ روڈ کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ نواب اللہ نواز ہال کی تزئین و آرائش مکمل ہے۔ اس لئے جب ماہ دسمبر کی تقریبات کو اپنے قومی ہیرو قائداعظم محمد علی جناح کے نام سے منسوب کیا تو اسی وقت فیصلہ کیا کہ اب یہ کیمپس خوبصورت بن چکا ہے۔
اس لئے اب اس کیمپس کا نام قائداعظم کیمپس کے نام سے رکھا جائے۔ تقریب سے رجسٹرار گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نعمت اللہ بابر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کیمپس کی حالت زار بہت بری تھی۔ مگر وائس چانسلر ڈاکٹر افتخار احمد کا ویژن تھا کہ اس کیمپس کوماڈل کیمپس بنایا جائے اور اس ٹاسک کو پورا کرنے میں جس طرح کوارڈینیٹر ڈاکٹر شکیب اللہ اور انکی ٹیم نے محنت کی اور وائس چانسلر کے ویژن کو کامیاب بنایا اس پر یہ سب مبارک باد کے مستحق ہیں۔کوارڈینیٹر قائداعظم کیمپس ڈاکٹر شکیب اللہ نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے میں آپ سب کو گومل یونیورسٹی کے قائداعظم کیمپس میں خوش آمدید کہتا ہوں کیونکہ اس کیمپس کی تزئین و آرائش میں بہت سی مشکلات کا سامنا کیا مگر اللہ پاک کی مدد کے بعد وائس چانسلر گومل یونیورسٹی کی خصو صی سربراہی میں مشکلات آسانیوں میں تبدیل ہو گئیں جس پر میں وائس چانسلر ڈاکٹر افتخار احمد کا بھی مشکور ہوں۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں