گوادر (آئی این پی)وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس نے کہا کہ غیر قانونی فشنگ پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے غیر قانونی ٹرالنگ کی روک تھام کے لئے محکمہ فشزیز اور کمنشر مکران کو ہدایت بھی جاری کر دی گئیں،دھرنے کے شکل میں جو مطالبات کئے گئے جائز تھے،ہمارا واضح موقف رہا ہے کہ بارڈر ٹریڈ کی اجازت ہونی چاہیے،ہم روزگار دے نہیں سکتے تو چھیننا بھی ناجائز ہے،عوام کی خدمت ہمارا فرض ہے،ماہی گیروں کیلئے ایک خصوصی پیکج دیں گے وہ اپنے لیے کشتیاں بناسکیں،گروک پسنی تربت روڈ پر جلد کام شروع کرنے کا بھی اعلان کیا جائیے گا۔
جمعرات کووزیراعلیٰ بلوچستان میر عبالقدوس بزنجو صوبائی وزراء سید احسان شاہ اور میر ظہور بلیدی کے گوادر دھرنے کے قائد مولانا ہدایت الرحمان کے درمیان کامیاب مزاکرات اور معاہدہ طے پائے جانے کے بعد گوادر دھرنا 31 دن جاری رہنے کے بعد ختم ہو گیا بلوچستان حکومت نے دھرنا شرکا کے تمام مطالبات تسلیم کرلئے یہ مطالبات صوبائی حکومت کی پالیسی کا حصہ بھی ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور حق دو تحریک کے سربراہ مولانہ ہدایت اللہ نے معاہدے پر دستخط کئے ڈپٹی کمشنر گوادر نے فریقین کے درمیان ہونے والا معاہدہ پڑھ کرسنایا صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے تین نوٹیفکیشن قائد حق دو تحریک کے حوالے کئے حکومت بلوچستان نے مولانا کا نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو دھرنے میں شریک خواتین سے بھی ملاقات کی خواتین نے مطالبات منظور کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا۔
دھرنا شرکا سے خطاب میں وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ غیر قانونی فشنگ پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے غیر قانونی ٹرالنگ کی روک تھام کے لئے محکمہ فشزیز اور کمنشر مکران کو ھدایت بھی جاری کر دی گئیں ہیں گوادر کے لوگوں کو ترقی دینا ترجیح ہے ہمیشہ سے چاہتے تھے کہ گوادر کے عوام کو ان کا حق ملے۔قبل ازیں مولانا ہدایت الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا انہوں نے وزیراعلیٰ کی گوادر آمد،کھلے دل سے مزاکرات کرنے اور مطالبات تسلیم کرنے پر وزیراعلیٰ کا دھرنے کے شرکاء اور اپنی جانب سے شکریہ ادا کیا دھرنے سے صوبائی وزراء سید احسان شاہ اور میر ظہور بلیدی نے بھی خطاب کیا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں