سی این جی سیکٹر کیلئے گیس بندش کا فیصلہ، لاکھوں افراد کا روزگار داؤ پرلگ گیا،سی این جی ایسوسی ایشن کا شدید احتجاج

پشاور (آ ئی این پی)سی این جی ایسوسی ایشن کے صدر فضل مقیم نے کہا ہے کہ سی این جی سیکٹر کے لئے گیس بندش کے فیصلے سے ہزاروں خاندانوں کا روزگار داو پرلگا ہے، خیبر پختونخو امیں سرپلس گیس کے باوجود سی این جی اسٹیشنز کے لئے گیس بندش کا فیصلہ سراسرنا انصافی ہے، اس فیصلے سے سی این جی سیکٹر سے وابستہ کاروباری افراد،ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو بھی معمولات زندگی کی انجام دہی میں شدید دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پیر کو پشاور پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا سابقہ حکومتوں نے خیبر پختونخو اکی سی این جی سیکٹر کو لوڈشیڈنگ سے استثنی دیا لیکن موجود ہ حکومت نے لگتا ہے تہیہ کیا ہے کہ کاروباری افراد کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو بھی رلانا ہے۔فضل مقیم نے کہا حکومت نے پشاور ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بنچ کے فیصلوں کو بلائے طاق رکھتے ہوئے 8دسمبر سے سی این جی اسٹیشنز کے لئے گیس کی فراہمی بند کردی ہے، جبکہ اس کے ساتھ گیس پریشر اس حد تک لو کردیا ہے کہ جس وقت گیس دستیاب بھی ہو، سی این جی اسٹیشنز کے باہر گاڑیوں کی لمبی قطار لگی رہے۔

سی این جی ایسوسی ایشن کے صدر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سی این جی سیکٹر کے مسائل کم کرنے کے لئے فوری طور گیس لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائے کیونکہ خیبر پختونخو اکا صوبہ گیس میں خود کفیل ہے اس لئے یہاں گیس لوڈشیڈنگ کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ایک سوال کے جواب میں فضل مقیم نے کہا کہ پشاور سمیت صوبہ بھر میں 600سے زائد سی این جی اسٹیشنز ہیں، جہاں سے بلواسطہ اور بلاواسطہ 1لاکھ کے قریب خاندانوں کا روزگار وابستہ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں