کراچی(آئی این پی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ سندھ حکومت کے بلدیاتی قانون کوکالا قانون کہنے والوں کا منہ کالا ہوگا،ہم پاکستان زندہ باد کہنے والے اورآپ پاکستان مردہ باد کے نعرے لگانے والے ہو،مصطفی کمال ہویا وسیم اخترہو دونوں نے شہرکے امن کوتباہ کیاہے، جب سے پیدا ہوا ان کو دہشتگردی کرتے دیکھا ،بلدیاتی انتخابات میں بلا چلے نہ کوئی اورصرف تیرچلے گا۔
وہ پیر کوبلاول ہاؤس کراچی میں بلدیاتی نظام پرایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاھ،صوبائی صدر نثارکھوڑو،شیری رحمان،صوبائی وزیرسعید غنی،وقار مہدی،شازیہ عطامری ودیگربھی موجود تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ صدرزرداری ملک کے طاقتورصدر تھے انہوں نے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کودیئے،ہم نے تمام محکموں کوبلدیاتی اداروں کے تابع کردیا ہے اورکراچی کے سابق ناظم مصطفی کمال دورسے زیادہ پاورمیئرکودیئے ہیں،ہم نے ان کوسیاسی اختیارات بھی دیئے ہیں ہمارے صحت تعلیم اورداخلہ کے ادارے ان کوجواب دیں گے،جواس قانون کوکالا قانون کہہ رہے ہیں ان کامنہ کالا ہوگا،ہم پاکستان زندہ آباد کہنے والے ہو آپ مردہ باد کہنے والے ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہم بلدیاتی نظام کوبااختیارکررہے ہیں اوریہ بوکھلاہٹ کاشکارہیں،اب نہ بلاچلے گانہ کوئی اوربلدیاتی انتخابات میں صرف تیرچلے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے مثالی بلدیاتی نظام سندھ کے لوگوں کودیا ہے،ہمارانظام باقی صوبوں سے بہترہے،ہم آنے والے بلدیاتی الیکشن پورے ملک میں جیتیں گے،سندھ کا بلدیاتی قانون مشرف اور 2013 کے بلدیاتی قانون سے بہترین ہے،پنجاب میں بلدیاتی قانون کا یکطرفہ اعلان کیا ہے،مرضی کابلدیاتی نظام پنجاب میں نافد کیا گیا ہے ہم نے سندھ میں سب سے زیادہ اختیار لوکل گورنمنٹ کو دیا ہے،ہمارے مخالفین نے ہمارے قانون پر تنقید کررہے۔
انہوں نے کہاکہ تنقید کرنا مخالفین کاحق ہے پر جھوٹ نہ بولیں،جوہمارے قانون کوکالا قانون قراردے رہے ہیں انہوں نے پنجاب میں کسی سے مشاورت نہیں کی، اوراسلام آباد میں آرڈیننس کے ذریعے بلدیاتی انتخابات کروارہے ہیں اوروہاں تعلیم اورصحت کے ادارے حکومت بلدیاتی اداروں سے واپس لے رہی ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم صحت اورتعلیم کے ادارے چلائیں گے،ہم عباسی شہیداسپتال کوجناح اوراین آئی سی وی ڈی جیسامثالی اسپتال بنائیں گے،خان صاحب نے ہیلتھ کارڈ کی بات کی ہے،ہیلتھ کارڈ ایک دن کووڈ اورہارٹ سرجری کاخرچہ نہیں اٹھاسکتا،ہم ہیلتھ کارڈ کومسترد کرتے ہیں،خان صاحب کاہیلتھ کارڈ سرکاری اسپتال پرڈاکہ ہیاس سے پرائیوٹ اسپتالوں کی لوٹ مارہوگی،مجھے کے پی پنجاب میں ین آئی سی وی ڈی جیساایک اسپتال دکھائیں۔ انہوں نے دوہ لاہورپر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ پیپلزپارٹی لاہورمیں بہترجگہ بنارہی ہے،ضمنی انتخابات میں بھی لاہورنے اچھارسپانس دیا ہے،پنجاب کے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ ان کے مسائلکاحل بھی صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے،ہم نے گھربنائے تھے انہوں نے گھراجاڑے ہیں۔
پاکستان کے بڑے شہروں کی عوام پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہی ہے،ہم کافی عرصے سے گھر بنا رہے تھے لیکن 2021 میں گھر چھینے جا رہے ہیں،لوگ اب پاکستان پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے تیار ہیں پیپلز پارٹی نے بلدیاتی اداروں کو سب سے زیادہ اختیارات دیئے ہیں،ملک کے عوام پیپلز پارٹی کو موقع دینا چاہ رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بالکل کراچی میں ٹرانسپورٹ کوبہترکرنا چاہیئے،سندھ حکومت کو اس پر کام کرنا چاہیے،ہم نہ دے سکے تو کوئی اور بھی کراچی کو بسیں نہیں دے سکا،عمران خان آدھے منصوبے کا افتتاح کرکے چلے گئے ہیں،انشاء اللہ تعالی جنوری میں سندھ حکومت کی بسیں آجائیں گی عوام سے جو وعدے کئے گئے ہیں انشاء اللہ وہ پورے ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کے سی آر سمیت دیگر منصوبوں کا خواب بی بی نے دیکھا،وزیر اعلی نے کسی جماعت کے بات نہیں کی،پارلیمان میں ایک اقلیت ہوتی ہے جان بوجھ کر اس بیان کوبڑھایا چڑھایا جا رہا ہے،وزیر اعلی نے ایک بات کہی لیکن اْس کو ٹوئسٹ کیا جا رہا ہے ہمارا کوئی ایک بینر دکھائیں جس میں لسانیت پھیلائی گئی،میں امید کرتاہوں کہ نجی ٹی وی حقیقت دکھائے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں