کوئٹہ (آئی این پی) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا نے صوبے کے طول وعرض میں جاری احتجاج پرگہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ گوادرسے لیکر کوئٹہ تک لوگ احتجاج پرہے علمی درسگاہیں بند پڑی ہیں ” ترقی کرتابلوچستان”کے علمی درسگاہوں میں گیس نہ پانی وبجلی جبکہ طلبا سڑکوں پرسراپااحتجاج ہے حکومت ائیرپورٹس لگژری بنگلوں اورگاڑیوں میں بیٹھ کرسمارٹ سیلفیوں کا نہیں بلکہ عوام الناس کودرپیش مصائب ومشکلات کے حل کانام یے ینگ ڈاکٹرزالائنس،سول سیکرٹریٹ اسٹاف ایسوسی ایشن اورگوادرمیں ”حق دوتحریک” کئی دنوں سیدھرنادئیے بیٹھاہے جوکسی طورپربھی قابل اطمینان عمل قرارنہیں دیاجاسکتا
صوبائی حکومت گورنراوروزیراعلی اس صورتحال کانوٹس لیکراحتجاج کرنے والوں کے مسائل فوری حل کرائیں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکانے اس امرپر تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ صوبے کے دوبڑی درسگاہوں میں زیر تعلیم طلبااورطالبات سراپااحتجاج ہے بلوچستان یونیورسٹی کے دولاپتہ طالبعلموں کی اغوااور تاحال ان کی عدم بازیابی اورسردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی میں طالبات کودرپیش مسائل پراحتجاج چل رہاہیگورنر اس حوالیسیاپنا بنیادی ذمہ داری اداکرتے ہوئے بول ستان یونیورسٹی کے لاپتہ طالبعلموں کی باحفاظت بازیابی اورسرداربہادر خان وویمن یونیورسٹی کیہاسٹل میں گیس پانی اوربنیادی مسائل کے حل میں دلچسپی لیں
انہوں نے کہاکہ سول سیکرٹریٹ اسٹاف،ینگ ڈاکٹرزاحتجاج پرہے جن سے غریب لاچارمریض رل گئے جبکہ سیکرٹریٹ اسٹاف ایسوسی ایشن کے ہڑتال سے سائلین آئے روزگوناگوں مسائل کاسامناکرہے ہیں لہذاضرورت اس امرکی ہے کہ ان سے مذکرات کرکے عوام الناس کودرپیش سنگین مسائل کے حل کواولیت دی جائے گودارمیں غریب مچیرے سمندر میں غیرقانونی طورپرٹرالرمافیا پاک ایران بارڈر کی بندش مین شاہراہوں پرسیکورٹی کے نام پر ان کی تذلیل وتوہین کے خلاف وہاں کیمردوزن کئی ہفتوں سے دھرنادئیے بیٹھے ہیں ان معاملات کے فوری حل سے ہی حق حکمرانی ادا،نہ کہ لگژری بنگلوز،گاڑیوں اور ائیرپورٹس پرسمارٹ سیلفییاں وائرل ہونے سے ہوتی ہے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں