پشاور(آ ئی این پی)خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور، شیفیلڈ یونیورسٹی برطانیہ اور ہایئر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اسلام آباد کے اشتراک سے اورل کینسر پر تحقیق کے لئے دس کرڑ روپے پر مشتمل تحقیقی پراجیکٹ کا آغاز کر دیا گیا۔ اس پراجیکٹ پراورل کینسر کے مریضوں کا ڈیٹا جمع کرکے اس پر تحقیق کی جائے گی۔
اس پراجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح گذشتہ روز کے ایم یو کے سینیٹ ہال میں ہو ا جسکے مہمان خصوصی کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق تھے جبکہ اس موقع پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے متعلقہ سکالرزکے علاوہ یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم گنڈاپور، اس پراجیکٹ کے پاکستان سے پرنسپل انویسٹی گیٹر اور کے ایم یو آئی پی ڈی ایم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آصف علی، برطانیہ سے پرنسپل انوسٹی گیٹرڈاکٹر علی خرم اور یو ای ٹی پشاور سے کوپرنسپل انویسٹی گیٹرڈاکٹر محمد سلمان خان بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا کہ کے ایم یو کا ملک کی کئی جامعات سے مقابلے کے بعد اس پراجیکٹ کا حاصل کرنا ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔
انھوں نے کہا کہ کے ایم یو صوبے کی واحد یونیورسٹی ہے جس نے قلیل عرصے میں کروڑوں روپے کے تحقیقی پراجیکٹ حاصل کئے ہیں۔ انھوں نے کہا کے موجودہ دور میں علم و تحقیق کی اہمیت ماضی کے نسبت کئی گناہ بڑھ گئی ہے اور خاص کر صحت کے شعبے میں نت نئے امراض کے سامنے آنے نیزبعض پرانے امراض کی موجودگی انسانیت کے لئے ایک بڑا چیلنج ہیں لہٰذا ان امراض پر تحقیق، ان کا سد باب ا ور علاج ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انھوں نے کہا کہ اورل کینسر پاکستان میں بریسٹ کینسر کے بعد کینسر کی دوسری بڑی اور خطر ناک قسم ہے جس کے سد باب اور علاج معالجے میں یہ تحقیقی پراجیکٹ کلیدی کردار ادا کرے گا۔
تقریب سے ڈاکٹر آصف علی اور ڈاکٹر علی خرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم یو اور شیفیلڈ یونیورسٹی کے درمیان نہ صرف اور ل کینسر کے موجودہ پراجیکٹ پر مشترکہ طور پر کام ہو رہا ہے بلکہ بعض دیگر پراجیکٹس میں بھی دونو ں جامعات کے درمیان قریبی روابط موجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ میں مریضوں کی ڈیٹا کولیکشن کے ساتھ ساتھ ان کے فالو اپ پربھی خصوصی توجہ دی جائے گی جس سے اورل کینسر کے مریضوں کے علاج معالجے کے علاوہ اس موذی مرض کے سد باب میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں