کو ئٹہ(آئی این پی)نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان بشیر احمدماندائی نے کہاکہ تین ہفتوں سے گوادر میں ہزاروں مظلوم وغریب لوگوں کے کاروبار بندسب جائز مطالبات کیلئے اور حکومت سے حقوق مانگنے کیلئے دھرنے میں بیٹھے ہیں بدقسمتی سے بے اختیار وزرا ان مظلوموں کاوقت ضائع کررہے ہیں جبکہ صوبائی حکومت مطالبات ماننے کے جھوٹاپروپیگنڈا،بے عمل اعلانات وغلط بیانی کر رہی ہیں۔حکمرانوں نے اگر دھرنے کے خلاف طاقت کا استعمال کیا تو یہ ان کی سب سے بڑی حماقت ہوگی۔
جماعت اسلامی اضلاع،ہر صوبہ اور مرکزی قیادت گوادر دھرنے والوں کیساتھ ہے۔ اتوار کو کو ان خیالات کا اظہارانہوں نے کوئٹہ میں نوجوانوں وقبائلی عمائدین کے وفودسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیاانہوں نے کہاکہ حکمران جلدازجلد دھرنے والوں سے بامقصدمذاکرات کرکے گوادرمیں ٹرالرمافیاختم کرتے ہوئے سمندری حیات کی نسل کشی رکھوانے کیساتھ صدیوں سے یہاں کام کرنے والے مچھیروں کے روزگار کو تحفظ دیں بارڈر پر قانونی کام کرنے والوں کے کاروباروروزگار کو تحفظ دیں حکومت خودتوروزگارنہیں دے رہی تو پھر بارڈرپر کام کرنے والوں کو کیوں بلاوجہ تنگ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گوادر دھرنے کے خلاف طاقت استعمال کرنے کے بھیانک نتائج نکلیں گے حکمران مظلوم مچھیروں وغریب عوام کے بجائے کروڑوں رشوت دینے والے ٹرالرزمافیاکا ساتھ دے رہی ہے سنجیدہ بامقصدمذاکرات کے بجائے طاقت کا استعمال غافل حکمرانوں کو لے ڈوبے گا۔
حق دو تحریک اب گوادر مکران کے بجائے پورے بلوچستان کے مظلوم عوام کی تحریک بن رہی ہے۔بدقسمتی سے ساحل ووسائل کے نعرے لگانے والوں نے بھی اپنے وقت میں ٹرالرمافیا کو نہیں روکھاجو لمحہ فکریہ اوران کی بھی ناکامی تھی۔ ہمسائیہ ممالک سے قانونی تجارت کرنے،صدیوں سے ساحل پر کام کرنے والوں کو واپس کام کرنے،چیک پوسٹیں ختم اور چیک پوسٹوں پر تذلیل ختم کرنے جیسے مطالبے جائزقانونی ہیں اور یہ حکومت وبااختیارطبقات کے اختیارمیں ہے لیکن لگتاہے کہ ان کے کروڑوں روپے رشوت کے ڈھوب رہے ہیں اس لیے مظلوم عوام کے بجائے ٹرالرمافیا کے دباؤ میں ہے۔ بلوچستان کے عوام کو ایک کروڑنوکریوں میں حصہ دینے کے بجائے ان سے روزگار چھیناجارہا ہے۔بلوچستان کے عوا م کو وفاق وصوبائی حکومتوں نے حقوق دینے ہوں گے بدقسمتی سے اہل بلوچستان کو حکمران اہل پاکستان نہیں سمجھتے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں