اوتھل(آئی این پی) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن لسبیلہ کی غیر اضلاعی اساتذہ کے تعیناتی کے خلاف احتجاجی ریلی،ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے مظاہرہ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل لسبیلہ کو غیر اضلاعی اساتذہ کی تعیناتی کے خلاف یاداشت پیش کی،ریلی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس اوتھل سے نکالی گئی جس میں ضلع بھر کے اساتذہ نے شرکت کی ریلی مین قومی شاہراہ سے ہوتی ہوئی ڈپٹی کمشنر آفس پہنچی
جہاں پر ریلی جلوس کی شکل اختیار کرگئی اور ریلی کے شرکاء نے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے مظاہرہ کیا مظاہرے سے گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن بلوچستان کے سابق جنرل سیکرٹری احمد خان رونجھا،جی ٹی اے لسبیلہ کے چیئرمین عبدالواحد سومرو،ضلعی جنرل سیکرٹری شفیع محمد انگاریہ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ تعلیم میں آئے روز غیر اضلاعی اساتذہ کو لسبیلہ میں تعینات کیا جارہاہے جس سے ہمارے پڑھے لکھے نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہاہے جس کی ہم کسی صورت اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہاکہ گریڈایک سے لیکر پندرہ تک کی اسامیوں پر مقامی لوگوں کا حق ہے لیکن ان چھوٹی پوسٹوں پر بھی دیگر اضلاع کے لوگوں کو تعینات کرکے ہماری پوسٹوں پر قبضہ کیا جارہاہے ہم محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کو یہ بتادینا چاہتے ہیں کہ وہ لسبیلہ کے لوگوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک کرنا بندکردیں بصورت دیگر ہم اسکولوں میں تالہ بندی شروع کردیں گے
جسکی تمام تر ذمہ داری محکمہ تعلیم کے افسران پر عائد ہوگئی محکمہ تعلیم میں عرصہ دراز سے غیر اضلاعی اساتذہ کو ایک سازش کے تحت تعینات کیا جارہاہے جس سے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن اور لسبیلہ کے پڑھے لکھے بیروز گارنوجوانوں میں شدید اضطراب پایا جارہاہے اگر یہ سلسلہ یونہی جاری رہاتو آنے والے دنوں میں لسبیلہ کے مقامی نوجوانوں پر روزگار کے دروازے بندہوجائیں گی بعدازاں گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے سابق جنرل سیکرٹر ی احمد خان رونجھو،ضلعی چیئرمین عبدالواحد سومرو،ضلعی جنرل سیکرٹری شفیع محمد انگاریہ،ضلعی آرگنائز ر قاضی احسان الحق بلوچ اور دیگر نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل لسبیلہ محمد الیاس بلوچ کو لسبیلہ میں غیر اضلاعی اساتذہ کی تعیناتی کے خلاف ایک یاداشت پیش کی اور انہیں فوری اپنے ضلع واپس بیجنے کی حوالے سے گفتگو کی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد الیاس بلوچ نے جی ٹی اے نمائندوں کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کریں گے اور ان سے مشاورت کرکے جلد ایک اجلاس طلب کرکے اس صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں