پشاور(پی این آئی) خیبرپختونخواکے اٹیچڈڈیپارٹمنٹ اورڈائریکٹوریٹس وڈسٹرکٹ آفیسراوردیگرسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تفاوت کا معاملہ صوبائی اسمبلی میں پہنچ گیا ایوان نے اس حوالے سے تفصیلی بحث کیلئے تحریک التوا ء کی منظوری دیدی۔
پیر کے روز اپوزیشن لیڈراکرم درانی نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ بجٹ میں صوبائی سیکرٹریٹ کے سکیل17تا22کے تمام افسران کیلئے ایگزیکٹیوایڈوانس کے نام سے 1.5بنیادی جاری تنخواہ کے برابرایڈوانس کااعلان کیاگیاتھا اوراسی طرح لوکل گورنمنٹ،پبلک ہیلتھ اورسی اینڈڈبلیو وغیرہ کے لئے بھی ٹینکیکل ایڈوانس کے نام سے مراعات دی گئیں لیکن بدقسمتی سے اٹیچڈڈیپارٹمنٹ اورڈائریکٹوریٹس وڈسٹرکٹ آفیسرکوان مراعات سے یکسرمحروم رکھاگیا جسکی وجہ سے یہ ملازمین افسران انتہائی مایوسی ،پریشانی اور ڈپریشن کاشکار ہیں نیزاسی طرح ان کے استعدادکارپربھی بہت برااثرپڑرہاہے ان افسران کی ابتدائی بنیادی تنخواہ میں صرف بیس فیصد کا اضافہ کیاگیا ہے جسکی وجہ سے سیکرٹریٹ اور دیگر اٹیچڈڈیپارٹمنٹ اور ڈائریکٹوریٹس کے افسران کی تنخواہ میں تفاوت بہت زیادہ ہے لہذا اس اہم مسئلے پربحث کی جائے۔
اکرم درانی نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کوسراہتے ہیں تاہم دیگرملازمین بھی اس سہولت کے مستحق ہیں یہ تقریباًچارسے پانچ ہزارملازمین ہیں جوکہ اس حق سے محروم ہیں فرق بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گریڈ17کے پی بی ایس اٹیچڈافسرکی تنخواہ68ہزار675،پی بی ایس17پی ایم ایس افسران کے ایک لاکھ17ہزار267،انجینئرکی ایک لاکھ8ہزار256،پلاننگ کیڈرکے ایک لاکھ8ہزار اور اسی طرح آئی تی کیڈر کے 92ہزار971 ہیں جب کہ گریڈ18کے اٹیچڈڈیپارٹمنٹ افسران کی تنخواہ 77ہزار722،پی ایم ایس افسرکی ایک لاکھ39ہزار82،انجینئرکی ایک لاکھ27ہزاراورآئی ٹی کیڈر کی1لاکھ8ہزار تنخواہ ہے وزیرمحنت شوکت یوسفزئی نے تحریک کی تائیدکی جس کے بعد ایوان نے تحریک التوائ بحث کیلئے متفقہ طور پر منظورکرلی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں