خضدار (آئی این پی) ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں پانچ کروڑ روپے کی خطیر رقم کی لاگت سے جدید مشینری کی تنصیب کوئٹہ کے بعد صوبے کا دوسرا شہر خضدار کا ٹیچنگ ہسپتال ہوگا جس میں جدید قسم کی مشینری دستیاب ہوگی قلات ڈویژن سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اب کراچی یا کوئٹہ جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی جدید مشینری کی تنصیب کو مختلف سیاسی و سماجی شخصیات اور عوامی حلاقوں کی جانب سراہا گیا اور توقع کا اظہار کیا گیا ہے قومی خزانے سے خریدی گئی یہ نہایت قیمتی مشینری کا عوام کی مفاد میں استعمال کیا جائے۔
ٹیچنگ ہسپتال خضدار کے میڈیکل سپرنٹنڈٹ ڈاکٹر سعید احمد بلوچ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیچنگ ہسپتال خضدار جس میں نہ صرف قلات ڈویژن بلکہ دور دراز سے تعلق رکھنے والے لوگ علاج کی غرض سے آتے ہیں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے محکمہ صحت حکومت بلوچستان نے تقریبا پانچ کروڑ روپے کی خطیر رقم کی لاگت سے جدید مشینریاں خریدی گئی ہیں جن میں چھپن لاکھ روپے کی لاگت سے جدید قسم کی الٹرا سانڈ مشین خریدی گئی ہے یہ مشین اپنی نوعیت کا ایک جدید اوراعلی قسم کی مشین ہے یہ مشین جسم کے کسی بھی حصے میں پائی جانے والی مرض کی شناخت میں مدد کرسکتی ہے گردوں کے مریضوں کا وارڈ جس میں ڈائلاسز روم قائم کیا گیا ہے مریضوں کو تفریح کے لئے ٹی وی کی سہولت فراہم کی گئی جہاں دو فریج بھی رکھے گئے ہیں اب تک ساٹھ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے چھبیس مریضوں کا علاج و معالجہ کیا جا رہا ہے ان مریضوں کو ہر قسم کی ادویات بھی مفت فراہم کی جا رہی ہے
ڈاکٹر سعید نے بتایا کہ انتہائی پیچیدہ امراض میں مبتلا مریضوں کے لئے (آئی سی یو)انتہائی نگہداشت وارڈ بھی بنایا گیا ہے اس وارڈ میں کل سات جدید خود کاربیڈ روم بنائے گئے ہیں سات بیڈ روم کی کل مالیت تقریبا سات کروڑ روپے ہے بچوں کے لیئے (چائلڈ وارڈ)چار وینٹی لیٹر مشینیں جو ہمارے پاس پہلے سے موجود تھے لیکن وہ قابل استعمال نہیں تھے ان مشینوں کو مکمل طور پر فعال کیا گیا ہے اور زیر استعمال ہیں آنکھوں کے امراض کے وارڈ کو بھی جدید خطوط پر ڈھالنے کے لیئے چھپن لاکھ روپے کی لاگت سے مختلف اقسام کی مشینری کی خریدی گئی ہیں خون کے مختلف اقسام کی جان پڑتال اور امراض کی تشخیص کے لئے جدید قسم کی مشینری بھی بیس سے پچیس لاکھ روپے کی لاگت سے خریدی گئی ہے
گائنی وارڈ میں ایک کروڑ انتیس لاکھ روپے کی لاگت سے مشینری خریدی گئی ہے آپریشن تھیٹر کے لئے بارہ لاکھ روپے ایکو مشین انتیس لاکھ پچاس ہزار روپے کی لاگت سے خریدی گئی ہیں آئی سی یو وارڈ کو تاحال اس لیئے استعمال میں نہیں لایا جاسکا ہے کہ اس کے لیئے تجربہ کار عملے کی ضرورت ہو گی ڈاکٹر سعید بلوچ نے مزید کہا کہ اب ہم ٹیچنگ ہسپتال خضدار ایک جدید قسم کااسپتال کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرینگے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی سیکریٹری صحت بلوچستان کی کاوشوں سے ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں اب اس معیار کی مشینری دستیاب ہوگئی ہے جس کے لئے لوگ کراچی جاتے تھے اب ہم اس حوالے سے خود کفیل ہوگئے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں