پشاور(آ ئی این پی)خیبر پختونخوا کے وزیر محنت و ثقافت و پارلیمانی امور شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق غریب و متوسط طبقہ کیلئے کم مالیت کے رہائشی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ وزیراعلی محمود خان کی ہدایت پرصوبے کے تمام اضلاع میں سرکاری اراضی پر کم مالیت کے رہائشی گھروں کی تعمیر شروع کرنے پر غور کر رہے ہیں جس سے سہولیات سے محروم غریب عوام ان گھروں کی تعمیر سے مستفید ہوسکیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر پختونخوا میں کم مالیت رہائشی منصوبہ سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر ہاوسنگ ڈاکٹر امجد اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ بھی موجود تھے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مردان،چارسدہ اور سوات سے صوبہ میں سب سے زیادہ نجی اراضی کے مالکان نے گھروں کی تعمیر کیلئے اپنی زمینوں کی فراہمی کی پیشکش کی ہیں۔اور اس سلسلے میں صوبے کی تمام اضلاع سے نادرا سے تصدیق شدہ 14571 درخواست گزارو ں کی لسٹ کی تفصیلات حکومت کو موصول ہوچکی ہے جس میں ضلع ایبٹ آباد سے 871درخواست گزار، شانگلہ سے 25 اور دیگر اضلاع کی تعداد شامل ہیں۔
نیا پاکستان ہاوسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے نمائندے نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے رولز اور قانون پر عملدرآمد کریں گے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پشاور کے قریبی اضلاع میں غیر متنازعہ دستیاب اراضی پر کام شروع کیا جائے تاکہ اس پراجیکٹ کو جلد از جلد کامیابی سے ہمکنار کیا جاسکے۔اس موقع پر صوبائی وزیر ہاوسنگ ڈاکٹر امجد نے کہا کہ محکمہ ہاوسنگ اور نیا پاکستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی مل کر پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے اس پراجیکٹ کیلئے 300 کنال پرمشتمل اراضی کا بندوبست کریں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس سکیم کے تحت صوبائی محکمہ ہاوسنگ اور نیپڈا کے اشتراک سے خیبر پختونخوا کے بڑے شہروں سے متصل قریبی دیہاتوں میں کل 21 لاکھ روپے لاگت کے3.5مرلہ پر مشتمل ایک منزلہ گھر تعمیر کریگی۔وفاقی حکومت فی گھر 3 لاکھ سبسڈی دیگی جبکہ کامیاب درخواست گزار انکے ذمہ واجب الادا باقی 18 لاکھ روپے کی رقم آسان اقساط میں جمع کریں گے۔ صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے اس موقع پر ہدایت کی کہ جن اضلاع میں سرکاری اراضی دستیاب نہیں ان اضلاع کے لوگوں کو قریبی اضلاع میں تعمیر کئے جانے والے کم مالیت کے گھروں کو لینے کی سہولت دی جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں