پنجاب حکومت نے ہینڈز اپ کر دیئے، سرحد کے دونوں اطراف فصلوں کی باقیات جلانے سے فضا آلودہ ہوتی ہے، ترجمان پنجاب حکومت

لاہور(آئی این پی)معاون خصوصی وزیرِ اعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ ماحول کو صاف رکھنے کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے لیکن عوام کے تعاون کے بغیر ایسا ممکن نہیں۔ سموگ کے حوالے سے حکومتی احکامات کی خلاف ورزیوں پر عوام ہیلپ لائن 1716 اور ڈپٹی کمشنر آفس کے شکایات ہیلپ لائن 0307-0002345 پر شکایات درج کروا کے اپنا کردار ادا کریں۔ باغوں کا شہر لاہور پنجاب کا دل ہے۔

اسے سر سبز باغات کے حوالے سے مزید خوبصورت بنانے کے لیے میاواکی جنگل لگانے اور الیکٹرک بسیں چلانے سمیت دیگر اقدامات میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سموگ کو آفت قرار دیئے جانے سے ہمارے پاس اس کے خاتمے کے لیے بہت سارے قابلِ عمل آپشنز موجود ہیں جن پر حکومت اور انتظامیہ مسلسل کام کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیرِ اعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے آفس میں میڈیا ٹاک کے دوران کیا۔ ایس ایم بی آر بابر حیات تارڑ، کمشنر و ڈپٹی کمشنر لاہور بھی اس موقع پر موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ ماحولیات، پولیس، اسسٹنٹ کمشنر، لیسکو، واسا اور کارپوریشن کے نمائندگان پر مشتمل خصوصی اینٹی سموگ سکواڈ لاہور کی تمام صنعتوں کا ہفتہ وار معائنہ اور خلاف ورزیوں پر کاروائیاں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیے جانے کے احکامات کے باوجود خلاف ورزیوں کی اطلاعات پر انتظامیہ کی کاروائیاں جاری ہیں۔ اس ضمن میں اب تک 250 بھٹے سیل کیے جا چکے ہیں اور تقریباً 2کروڑ 70 لاکھ کے جرمانے کیے جا چکے ہیں۔ فصلوں کی باقیات جلائے جانے کو سموگ کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب بارڈر کے دونوں اطراف میں فصلوں کی باقیات جلائے جانے کے باعث فضا آلودہ ہوتی ہے۔

اس حوالے سے خلاف ورزیوں پر اب تک 36 لاکھ کے جرمانے اور 824 ایف آئی آرز درج کی جا چکی ہیں۔ ترجمان حکومت پنجاب نے مزید کہا کہ اب تک شہر میں دھواں چھوڑنے والی 700 گاڑیوں کو تقریباً 38 لاکھ تک کے جرمانے کیے جا چکے ہیں۔ حسان خاور نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے درخواست کی ہے کہ ان دو ماہ میں یورو 5 سٹینڈرڈ کے پٹرول کی فروخت یقینی بنائیں جس سے فضائی آلودگی میں کمی ممکن ہو سکے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں