پشاور(آ ئی این پی)کینٹ ڈویژن پولیس نے شہر میں سرگرم خطرناک راہزن گروہ کا سراغ لگا لیا، ابتدائی طور پر گروہ کے تین ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو اسلحہ کی نوک پر موبائل فونز چھیننے، چھینے گئے موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی چینج کرنے اور بعد ازاں افغانستان سمگل کرنے میں ملوث ہیں، ملزما ن میں سے دو کا تعلق افغانستان سے ہے جن میں مسروقہ اور چھینے گئے موبائل فونز اونے پونے داموں خریدنے والا ریسیور اور ایک آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہے،
آئی ٹی ایکسپرٹ عارف جمیل موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی چینج کرنے کے بعد ملزم قاری عبیدالرحمان افغانستان سمگل کرتا تھا، ملزم عارف جمیل موبائل فون کے لاک کھولنے کا بھی ماہر ہے، ملزمان کے قبضہ سے ابتدائی طور پر 66 چھینے گئے قیمتی موبائل فون برآمد کر لئے گئے ہیں جن میں سے 14 اگست کو تھانہ پہاڑی پورہ میں چھینا گیا قیمتی موبائل فون بھی شامل ہے جس کے مالک کو قتل کرنے کے بعد اس سے موبائل فون چھینا گیا تھا، ملزمان سے خونی راہزنی کے دوران چھینے گئے موبائل فون سے متعلق تفتیش شروع کر دی گئی ہے، ملزمان کے قبضہ سے مجموعی طورپر 9 لاکھ 25 ہزار روپے،
تین عدد لیپ ٹاپ، آئی پیڈ اور موبائل سمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے جن سے دوران تفتیش مزید اہم انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق تھانہ کینٹ ڈویژن پولیس نے شہر میں سرگرم خطرناک راہزن گروہ کا سراغ لگا کر مرکزی ملزم سمیت تین ملزمان سلیم عرف بیدار بخت ولد ابراہیم شاہ، قاری عبیدالرحمان ولد حبیب الرحمان اور عارف جمیل ولد نادر خان کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم سلیم کو کچھ روز قبل تھانہ حیات آباد کی حدود میں پولیس مقابلہ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس کے متعلق اہم اور مصدقہ اطلاع ملنے پر سنٹرل جیل پشاور سے کسٹڈی پر نکال کر انٹاروگیٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا
جس نے سرسری انٹاروگیشن کے دوران مختلف وارداتوں میں ملوث ہونے اور چھینے گئے موبائل فونز کا لین دین کرنے اور ان کے آئی ایم ای آئی چینج کرنے والے ملزمان کی نشاندہی کی جس پر ملزمان قاری عبید الرحمان اور عارف جمیل کو بھی گرفتار کر لیا گیا، ملز م قاری عبید الرحمان مسروقہ موبائل فونز خریدنے کے بعد آئی ٹی ایکسپرٹ عارف جمیل کے ذریعے موبائل فون کے آئی ایم ای آئی چینج کرتا تھا جن کو بعد ازاں ہمسایہ ملک افغانستان سمگل کیا جاتا تھا، ملزم عارف جمیل موبائل فون کے لاک کھولنے کا بھی ماہر ہے۔
ملزمان سے ابتدائی طور پر 66 چھینے گئے موبائل فونز، تین عدد لیپ ٹاپ، آئی پیڈ اور ایک گاڑی بھی برآمدکر لی گئی ہے، برآمد شدہ موبائل میں مورخہ 14 اگست کو خونی راہزنی کے دوران چھینا گیا موبائل فون بھی شامل ہے جس کے مالک فیاض کو دوران واردات مزاحمت پر قتل کیا گیا تھا، ملزمان سے خونی راہزنی سے متعلق بھی تفتیش جاری ہے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں