پشتون بیلٹ کے اراکین کو نئی صوبائی کابینہ میں نظرانداز کرنے، پشتونوں کو برابر نمائندگی نہ دینے پر باپ کے رہنما شیربازخان مستعفی

ہرنائی (آئی این پی)بلوچستان عوامی پارٹی اربن ہرنائی کے جنرل سیکرٹری شیربازخان ترین نے کہاکہ پشتون بیلٹ کے اراکین اسمبلی کو نئے صوبائی کابینہ میں نظرانداز کرنے اور پشتونوں کو برابری کی بنیاد پر نمائندگی نہ دینے کے خلاف اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت احتجاجاََ مستعفی ہونے کاعلان کرتا ہوں جام کمال کے تین سالہ دور میں پشتون بیلٹ و دیگر اقوام کو یکسر طورپرنظرانداز کرتے ہوئے سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا تھا نئے قائد ایوان میرعبدالقدوس بزنجو سے مطالبہ کرتے ہے کہ وہ پشتون بیلٹ کے منتخب نمائندگان کو نئے صوبائی کابینہ میں برابری کی بنیاد پر اور اچھی سے اچھی وزارتیں دی جائے

ان خیالات کااظہار انہوں نے پریس کلب ہرنائی میں اپنے سینکڑوں ساتھیوں کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بی اے پی ہرنائی کے سنیئر عہدیداران اور کارکن بھی موجود تھے شیربازخان ترین نے کہاکہ بلوچستان عوامی پارٹی بلوچستان میں آباد تمام اقوام پر مشتمل نمائندہ جماعت ہے بلوچستان عوامی پارٹی تمام اقوام پر مشتمل ایک گلدستہ جماعت ہے اور بلوچستان کے عوام کی امید کی آخری کرن تھی کہ بلوچستان عوامی پارٹی بلوچستان میں آباد تمام اقوام کی نمائندگی اور انکے حقوق کی تحفظ کرنیوالی جماعت ہے

لیکن جام کمال کی تین سالہ دور حکومت میں پشتون بیلٹ کے منتخب نمائندگان اور پشتون بیلٹ کے اضلاع اور دیگرا قوام، سیٹلر ودیگر اقوام کو مکمل طورپر نظراندازکرتے ہوئے تمام وسائل کو بلوچ بیلٹ اور بلوچ قوم کیلئے استعمال کیاگیا اور جام کے دور حکومت میں صوبائی کابینہ میں تمام اچھے وزارتیں بھی بلوچوں کے ساتھ تھے اور پشتون سمیت دیگراقوام کو مکمل طورپر نظراندازکیا گیا تھا اور پشتونوں کی نمائندگی نہ ہونے کی برابر تھے بلکہ آٹے میں نمک کی برابر تھی اب جام کمال حکومت تبدیل ہوگئی اور میرعبدالقدوس بزنجو نئے قائدایوان منتخب ہوا ہے اور پشتون سمیت بلوچستان میں آباد تمام اقوام کا یہ امید تھا کہ میر عبدالقدوس بزنجو ایک اچھے قائدایوان ثابت ہوگا اور پارٹی میں شامل تمام اقوام کے اراکین اسمبلی کو برابری کی بنیادی پر صوبائی کابینہ میں شامل کرینگے

لیکن گزشتہ دو دنوں سے سننے میں آرہا ہے کہ میرعبدالقدوس بزنجو صوبائی کابینہ کااعلان کررہے ہیں اس میں بھی پشتون قوم کی نمائندگی نہ ہونے کی برابر ہے اور ساتھ میں یہ بھی سن رہے ہیں کہ میر عبدالقدوس بزنجو کے کابینہ میں بھی جو اچھی وزارتیں ہے وہ ایک بار پھر بلوچ اراکین اسمبلی کو دی جارہی ہیں جوکہ پشتون قوم کے ساتھ سراسر ظلم وزیادتی اور پارٹی آئین و منشور کی خلاف ورزی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہے اور اس پر کسی بھی صورت میں خاموش نہیں بیٹھے گے،انہوں نے کہاکہ اگر بلوچستان عوامی پارٹی نے اپنے فیصلوں پر نظرثانی نہ کی گئی تو میں شیربازخان ترین اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کااعلان کرینگے

انہوں نے کہاکہ میں پشتون نوجوانوں اور بی اے پی پشتون بیلٹ اور کے تمام عہدیداروں اور نوجوانوں سے اپیل کرتے ہے کہ وہ نئے صوبائی کابینہ میں پشتون نمائندگان کے ساتھ ہونے والے زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے بی اے پی کے پشتون نمائندگان کو نظرانداز کرنے کے خلاف سخت احتجاج کرے انہوں نے کہاکہ اگر نئے وزیراعلی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے بھی پشتون نمائندگان کو صوبائی کابینہ میں اچھی وزارتیں انکا آئینی حق ہے شیربازخان ترین نے کہاکہ ہم میرعبدالقدوس بزنجو سے یہ مطالبہ کرتے ہے کہ وہ پشتون نمائندگان کو صوبائی کابینہ میں شامل کرے اور ساتھ میں پشتون نمائندگان کو اچھی وزارتیں دی جائے تاکہ پارٹی انتشارر اور ٹوٹنے سے بچ جائے۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں