بنوں (آئی این پی)بنوں تعلیمی بورڈ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس فی میل کی آسامی ممبر صوبائی اسمبلی نے ہائی جیک کرلی ہے میرٹ لسٹ کی ٹاپ خاتون اُمیدوار کو چھوڑ کر چیئرمین بورڈ نے ایم پی اے کے اُمیدوارکا اعلامیہ جاری کیا ہے شکایات درج کرنے پر تحقیقاتی کمیٹی نے اعلامیہ معطل کرکے تعیناتی کا حکم دیا اب چیئرمین بنوں بورڈ شریف گل نتائج جاری کرنے میں تاخیر ی خربے استعمال کررہا ہے
بنوں کے علاقہ نو گڑھی ممش خیل کے رہائشی محمد الیاس خان نے بنوں پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے سال 2020میں تعلیمی بورڈ بنوں کی طرف سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس فی میل کی پوسٹ مشتہر ہوئی تھی جس میں اُن کی زوجہ سیدہ خالدہ نے ایٹا ٹیسٹ کے ذریعے امتحان ٹاپ کرکے میرٹ لسٹ میں اول پوزیشن حاصل کر لی جب اُنہیں انٹرویو کیلئے بلایا گیا تو اس وقت اُنہیں یہ پوسٹ چھوڑنے کیلئے دباو ڈالنے کی کوشش کی گئی لیکن ہم نے پوسٹ چھوڑنے کی بات نہیں مانی اور چیئرمین بورڈ شریف گل نے ممبر صوبائی اسمبلی کی من پسند خاتون اُمیدوار کی بھرتی کا اعلامیہ جاری کیا اس سلسلے میں ہم نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا،وزیر تعلیم،چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور سیکرٹری تعلیم سمیت تمام متعلقہ محکمہ جات کو شکایات پر مبنی خط بھیجے انکوائری مقرر ہوئی جس میں مذکورہ امیدوار کا تجربہ کی سند کو جعلی قرار دے کر بھرتی کو معطل کر دیا
اور دوبارہ شفاف طریقے سے بھرتی کی ہدایت کی لیکن چیئرمین بورڈ شریف گل نے حق سے محروم کرنے کیلئے دوبارہ ٹیسٹ و انٹرویو رکھے جس کو بھی غیر قانونی قرار دیا گیا اور اب تجربہ کی سرٹیفکیٹ کو بہانہ بنا کر نتائج جاری کرنے کی تاخیر ی خربے استعمال کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ وہ تجربہ کی سند جمع کرا چکے ہیں لیکن وہ اُن کے دفتر میں چھپائے ہوئے ہیں متعلقہ محکمہ کو نہیں بھیج رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے انہوں نے مذکورہ ایم پی اے سے بھی بات کی ہے لیکن وہ اپنے من پسند اُمیدوار کو بھرتی کرانے کیلئے بضد ہیں تاہم اُن کی سیاسی مداخلت کے باعث بنوں بورڈ کا عملہ اس آسامی کو پُر کرنے کیلئے قوانین اور تحقیقاتی کمیٹی کے سفارشات پر عمل در آمد نہیں کر رہا انہوں نے وزیر اعلیٰ،وزیر تعلیم،سیکرٹری تعلیم اور چیف سیکرٹری سمیت تمام متعلقہ محکموں سے مطالبہ کیا کہ اُن کی خاتون اُمیدوار کو مذکورہ آسامی پر بھرتی کرکے حق دلایا جائے بصورت دیگر وہ عدالت سے رجوع کرنے سمیت بھر پور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں