پشاور(آ ئی این پی)ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپورٹس صوبہ خیبرپختونخوا کے زیراہتمام انڈر21 خیبرپختونخواگیمزکیلئے شیڈول کا اعلان،مردوں کے مقابلے پندرہ نومبر سے جبکہ خواتین مقابلے 2دسمبر سے کرانے پر اتفا ق کردیا گیا اس بات کا اعلان ڈائریکٹر جنرل سپورٹس اسفندیارخان خٹک کی زیرصدارت اجلاس میں کیاگیا اس موقع پر ڈائریکٹریس سپورٹس رشیدہ غزنوی،ڈائریکٹرآپریشن سید ثقلین شاہ۔ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ سلیم رضا،ایڈمنسٹریٹرپشاور سپورٹس کمپلیکس جعفر شاہ، ایڈمنسٹریٹر حیات آباد سپورٹس کمپلیکس شاہ فیصل،اے ڈی سپورٹس ذاکر اللہ،اے ڈی نعمت اللہ مروت، چیف کوچ شفقت اللہ سمیت تمام ریجنل اور ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر نے شرکت کی۔
ڈی جی سپورٹس اسفندیارخان خٹک نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ انڈر21خیبر پختونخوا گیمز کاپہلا مرحلہ15 نومبر سے شروع ہوگاان گیمز میں پانچ ہزار سے زائدمرد کھلاڑی 10 مختلف گیمز میں شرکت کرینگے مقابلے بیک وقت پشاور، مردان اور چارسدہ میں کھیلے جائیں گے۔مردوں کے مقابلوں میں ہاکی، ٹیبل ٹینس، جوڈو، کراٹے، تائیکوانڈو، ریسلنگ، باسکٹ بال، جمناسٹک، ووشو اور وویٹ لیفٹنگ جبکہ خواتین کھلاڑی والی بال، نیٹ بال، اتھلیٹکس، رسہ کشی، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس اور کرکٹ میں حصہ لیں گی۔انہوں نے کہا کہ ٹرائلز پہلے ہی لئے گئے ہیں
کھلاڑیوں کا ڈیٹا بیس بنایا گیا ہے، کھلاڑیوں کو منظور شدہ سکیم کے تحت انعامات دیئے جائیں گے، گیمز میں میڈلز جیتنے والے کھلاڑیوں کو ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ انڈر21 گیمز کے پہلے مرحلے کے اختتام پر قبائلی اضلاع گیمز کا بھی انعقا کیا جائے گا، خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں میڈلز جیتنے والے 1200 کھلاڑیوں کو ماہانہ وظیفہ دیا جارہا ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد بچوں کو کھیلوں کی جانب راغب کرنا ہے یکدم چیمپئن نہیں بنتے، انڈر 21 گیمز میں کارکردگی دکھانے والے کئی بچے قومی سطح پر کھیل رہے ہیں، کھلاڑیوں کے سامان کی خریداری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کا پیسہ کھلاڑیوں پر ہی خرچ کیا جائے گا شوز، کٹس اور دیگر سامان کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، انڈر 21 گیمز کے سامان کا معیار یقینی بنانے کے لئے پی سی ایس آئی آر لیبارٹری سے رپورٹ لی گئی تھی گیمزکے دوران غیر معیار سامان کی نشانی دہی پرمتعلقہ کمپنی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں