سکھر( آئی این پی ) محکمہ بیسک ایجوکیشن کمیونٹی ا سکولوں کے اساتذہ کوچار ماہ سے تنخواہیں نہ مل سکیں، اساتذہ کا تنخواہ کی ادائیگی ، مستقل کرنے سمیت دیگر مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہر ہ ،نعریبازی ، مطالبات تسلیم کئے جائیں بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ بڑھا دینگے ، اساتذہ کا اعلان ، تفصیلات کے مطابق سکھر اضلاع 103سمیت سندھ کے1463 محکمہبیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولوں کے اساتذہ کو گذشتہ چار ماہ سے تنخواہ ادا نہیں کی گئی
تنخواہ کی عدم ادائیگی سمیت مستقل نہ کرنے اور دیگر جائز حقوق فراہمی کیلئے بیسک ایجوکیشن کمیونٹی ضلع سکھر ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام اساتذہ کی کثیر تعداد نے محمد بن قاسم پارک تا سکھر پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور اپنے مطالبات کے حصول کیلئے نعریبازی کی مظاہرے میں شاملبیسک ایجوکیشن کمیونٹی ضلع سکھر ایکشن کمیٹی کے صدر قمر الدین منگریو ، وسیم علی سومر و، رجب علی ، استاد غلام محمد ، اقبال و دیگر نے بتایا کہ ہم گذشتہ 25سالوں سے بچوں کو تعلیمی زیور سے آرائستہ کر رہے ہیں وفاقی حکومت کے بعد صوبائی حکومتوں کو بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سپرد کئے جانے کے بعد سندھ کے بیسک ایجوکیشن اساتذہ کیساتھ زیادتیاں حد سے بڑھ گئی ہیں
گذشتہ چار ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک جا پہنچی ہے لیکن شکایات اور چارٹر آف ڈیمانڈ کے باوجود متعلقہ محکموں کے افسران کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی ہے اساتذہ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان ،چیف جسٹس آف پاکستان ،وفاقی محتسب اور متعلقہ تمام ارباب اختیار افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ اساتذہ کے اوپر ہونیوالی اس زیادتی کا نوٹس لے کرتنخواہیں جاری کرنے سمیت مستقل کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ ان کی مشکلات میں کمی ہو سکے ،بصورت دیگر مطالبات منظور نہ ہونے پر احتجاج کا دائرہ بڑھا دیا جائیگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں