جنوبی وزیرستان وانا میں نویں سے بارہویں جماعت کے لیے آج 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے، ایس او پیز کو لازم قرار دے دیا گیا

وانا (قسمت اللہ وزیر ) ملک بھر کی طرح جنوبی وزیرستان وانا میں نویں سے بارہویں جماعت کے لیے آج 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے۔ چھٹی سے آٹھویں جماعت کے لیے 23 ستمبر کو جب کہ پہلی جماعت سے پانچویں جماعت تک کے بچوں کی کلاسیں 30 ستمبر سے شروع ہوں گی۔ لیکن بدقسمتی سے

قبائلی بچوں کے تعلیمی اداروں میں محکمہ پولیس نے چوکیاں بنائی گئی ہے۔ ضلع جنوبی وزیرستان وانا کے علاقہ ڈابکوٹ سمیت مختلف تحصیلوں میں اکثر فعال تعلیمی اداروں پر محکمہ پولیس فورس نے قبضے کئے ہوئے ہیں، ڈابکوٹ آمن کمیٹی کے صدر زارجنان وزیر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت محکمہ تعلیم کے مد میں ضم شدہ قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے بچوں کے روشن مستقبل کوداؤ پر لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ پچھلے آٹھارہ سالوں سے دہشت گردی کے  خلاف جنگ میں  سکیورٹی فورسز نے وزیرستان کے تمام تعلیمی اداروں سے مورچیں بنائے گئے تھے۔ اب آٹھارہ سال بعد محکمہ پولیس نے وانا کے اکثر سرکاری سکولوں میں غیرقانونی چوکیاں بنائی گئی ہے  جوکہ قبائلی بچوں کے روشن مستقبل کے ساتھ ایک سازش ہے۔ گورنمنٹ مڈل سکول ڈابکوٹ کوتھانہ بناکر پولیس تعنیات کردئے گئے ہیں۔ خوجل خیل قبیلے نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ 15ستمبر سے پہلے پہلے مذکورہ سکول سے پولیس چوکی کو ختم کرکے طلباء کے لئے تعلیمی ماحول فراہم کریں۔ والدین نے مذید کہا کہ اگر گورنمنٹ مڈل سکول ڈابکوٹ سے پولیس چوکی کو ختم نہیں کیا گیا تو خوجل خیل قبائل بچوں کو سکول نہیں بھیجے گے۔  ورنہ ائے روز جنوبی وزیرستان کے دل برداشتہ عوام ریاست کےخلاف اواز اٹھانے پر مجبور ہوگی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں