کوئٹہ (زبیر احمد) مشترکہ بلوچستان بس ٹرانسپورٹرز کے مرکزی رہنماؤں میر محمودخان بادینی،حاجی عبدالمالک محمدحسنی، خدائیدادشاہوانی، طاہرخان محمدحسنی اورحاجی میراسمالانی نے کہاہے کہ ہم اور ہمارے دیگر ٹرانسپورٹرنمائندے 12 گست سے کوئٹہ اوردیگرعلاقوں سے بس ،کوچز، پبلک ٹرانسپورٹ
بطوراحتجاج بند کرنے کے اعلان سے متعلق پرعزم ہیں ہم ٹرانسپورٹ کی صنعت کوعزت کے ساتھ جاری رکھناچاہتے ہیںلیکن متعلقہ حکام ہمیں احتجاج پر مجبورکیئے ہوئے ہیں وہ ٹیبل ٹاک کی بجائے سڑکوں پرمسائل کو مزید بڑھاناچاہتے ہیں جوخوش آئند نہیں ہے تمام مسائل و مشکلات کاذمہ دار بلوچستان میں تعینات کسٹم کے بیوروکریٹ ہیں۔ہم بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز قانون نافذکرنے والے تمام اداروں کی قدر کرتے ہیں، چیئرمین ایف بی آر، وفاقی وزارت داخلہ،گورنر،وزیراعلی بلوچستان، کورکمانڈر بلوچستان،آئی جی ایف سی بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان، ہوم سیکرٹری بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیںکہ معاملے کانوٹس لیکر ٹرانسپورٹروں اورپسماندہ بارڈری مکران و رخشان اضلاع کے عوام کوبیروزگار ہونے سے بچائیں ،سیندک ریکوڈک کے معاشی وسائل اورتفتان ڈرائی پورٹ سے ہرسہ ماہی میں اربوں روپے کماکر ملکی معیشت میں اضافہ کرکے وفاقی حکومت علاقہ کے لوگوں کورائلٹی تودورکی بات ہے ملازمت نہیں دیتی کم ازکم بارڈری اضلاع کے بیروزگار نوجوانوں کواپنی مددآپ کی بطورمحنت مزدوری محدودپیمانے پرایشیاء خوردنوش کی نقل عمل کو سمگلنگ کانام دیکر ان کے سامان کوضبط اورمسافر بسوں سے مسافروں کو اتار کرکوچز کوبندکردیا جاتا ہےجبکہ ہم ٹرانسپورٹرزکایہ مطالبہ حقائق پرمبنی اورتعمیری ہیں کہ اینٹی سمگلنگ کے نام سے قائم نیشنل ہائی ویز پر جگہ جگہ چیک پوسٹوں کو ہٹاکر ممنوعہ ایشیاء کی اسمگلنگ کی روک تام بارڈر زیرو پوائنٹ پرکی جائے، ممنوعہ سامان کی مزیدروک تھام کیلئے جن کے ذمہ اینٹی سمگلنگ ہے وہ ایک روٹ کے مسافربس کواسکے دورانیہ سفرمیں صرف ایک بار چیکنگ کیلئے کھڑاکریںنہ کہ انہیں باربار روکاجائے لہذا نیشنل ہائی وے سے قبضہ میں لی گئی کوچز کو واپس ٹرانسپورٹرزکے حوالے کیاجائے اورعلاقہ کے عوام ٹرانسپورٹروںکیلئے غیرممنوعہ ایشیا خوردنوش وغیرہ کی بلوچستان کی حد تک نقل عمل سے متعلق ریلیف دیاجائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں