پشاور (گل حماد فاروقی) محکمہ پولیس خیبر پختونخوا نے سپیشل برانچ کی پیشہ ورانہ کارکردگی میں بہتری لانے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سپیشل برانچ واحد خفیہ ایجنسی ہے جو صوبائی حکومت کے لیے بطورآنکھ اور کان بہت اہم اور کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔ اس
کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے متعدد اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں ویڈیو لنک کے ذریعے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ آئی جی پی کو تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر ادارے کی کارکردگی، افرادی قوت اور درپیش چیلنجز سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ آئی جی کو ضم شدہ اضلاع میں سپیشل برانچ کے نئے سیٹ اپ ، ادارے کے اہداف کی سرگرمیوں اور اُن کے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں انٹیلی جنس اطلاعات اکٹھا کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور آلات کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ صوبے میں جرائم کی روک تھام کے لیے سپیشل برانچ میں جدید ٹیکنالوجی کا بھر پور استعمال کیا جارہا ہے۔آئی جی پی کو یہ بھی بتایا گیا کہ سپیشل برانچ میں پہلی بار سویلین انٹیلی جنس کیڈر اور ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ متعارف کیا جارہا ہے۔ اسی طرح دور جدید کے چیلنجوں سے بھر پور انداز میں نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے حصول اور مکمل کمپیوٹرائزیشن کا جامع منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ سپیشل برانچ کی تنظیم نو سے ضم شدہ اضلاع میں پولیس کی مکمل عملداری قائم کرنے میں بہت مدد ملے گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی نے سپیشل برانچ کی تنظیم نو پر اطمینان کا اظہار کیا اور صوبہ بھر بالخصوص ضم شدہ اضلاع میں دہشت گردوں، منشیات فروشوں اور دیگر جرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے سپیشل برانچ کے اہلکاروں کی صلاحیتوں کو موثر طریقے سے استعمال میں لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔کمانڈنٹ ایف آر پی، اے آئی جی آپریشنز ، پرنسپل سٹاف آفیسراور دیگر متعلقہ اعلیٰ پولیس حکام نے بھی بریفنگ میں شرکت کی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں